حیدرآباد۔ خانگی دواخانوں کو ایک سخت پیغام دیتے ہوئے جو کہ مبینہ طور پر کمزور عوام اور مریضوں کا استحصال کررہے ہیں ریاستی حکومت نے مدھا پور کے خانگی دواخانے کی کوویڈ 19 کے مریضوں کے علاج کے لئے اجازت منسوخ کردی اور سکندرآباد کے تین خانگی دواخانوں کو شوکاز نوٹس جاری کردیا ہے اور یہ دواخانے ناگول اور بشیرباغ ، جو کوویڈ مریضوں کا علاج کر رہے تھے۔ریاستی حکومت کو ابھی تک حیدرآباد کے خانگی دواخانوں کے خلاف مریضوں اور ان کے لواحقین سے 26 شکایات موصول ہوئی ہیں۔ زیادہ تر شکایات کا تعلق افراط زر سے متعلق میڈیکل بلوں سے ہے ۔ داخلے سے قبل ایک ساتھ رقم جمع کرنے پر زور دینے والے دواخانوں، ہیلتھ انشورنس ، کریڈٹ کارڈ قبول کرنے سے انکار اورطبی بلوں کی منظوری تک لاشوں کی حوالگی سے انکار جسے معاملات عام ہیں۔
حکام نے کہا ہے کہ ہم نے ایک دواخانہ میں کوویڈ مریضوں کے علاج کی اجازت منسوخ کردی ہے اور تین دیگر دواخانوں کو نوٹس بھیجا ہے۔ فی الحال ، ہم دواخانوں کے نام ظاہر نہیں کرنا چاہتے لیکن تمام خانگی دواخانوں کو انتباہ دیتے ہیں کہ وہ کمزور عوام اور مریضوں کا استحصال نہ کریں۔
مریضوں اور ان کے لواحقین کو یہ بھی سمجھنا چاہئے کہ خانگی دواخانوں میں کوویڈ کا علاج مہنگا ہے۔ اگر آپ خانگی دواخانوں کا رخ کرتے ہیں تو آپ کو یہ قبول کرنا لازمی ہوگا۔ متعدد مواقع پر ہم نے ان (خانگی دواخانوں) سے اپیل کی ہے کہ وہ اپنے بلوں کے طریقوں میں منصفانہ ہوں اور مریضوں کی کمزوری کا فائدہ نہ اٹھائیں۔ ریاستی حکومت سرکاری دواخانوں میں علاج کی ہرممکن سہولیات کو یقینی بنانے کے لئے بہت کوشش کررہی ہے۔ میں مریضوں سے گزارش کرتا ہوں کہ وہ پہلے سرکاری دواخانوں کا انتخاب کریں اور تمام سہولیات تک بلا معاوضہ رسائی حاصل کریں۔ اس کے بعد عوام خانگی دواخانوں کا رخ کرسکتے ہیں لیکن وہاں ان کے ساتھ اگر کچھ غلت ہورہا ہے تو وہ اپنی شکایات واٹس ایپ نمبر 9154170960 کے ذریعے محکمہ صحت میں رجسٹر کرسکتے ہیں۔