Thursday, April 24, 2025
Homeتازہ ترین خبریںخواتین تین طلاق قانون سازی کا حتمی شکارہوں گی: اے آئی ایم...

خواتین تین طلاق قانون سازی کا حتمی شکارہوں گی: اے آئی ایم پی ایل بی

- Advertisement -
- Advertisement -

حیدرآباد : آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ (اے آئی ایم پی ایل بی)کی خواتین ونگ کی چیف آرگنائزر اسماء زہرہ نے کہا کہ خواتین تین طلاق قانون سازی کا حتمی شکارہوں گی،کیونکہ وہ اپنے گھروں کونقصان پہنچا ئیں گی اور اپنے شوہروں کو نقصان پہنچا ئیں گی۔

ایک انٹرویو کے دوران انہوں نے”خواتین مخالف“مسلم خواتین (شادی پر حقوق سے متعلق) بل2019سے متعلق بات کرتے ہوئے یہ بات کہی۔انہوں نے کہا کہ یہ پوری طرح سے خواتین مخالف بل ہے،اور اس کا خواتین شکار ہوں گی۔

ایسی عورت جو اس طرح کی پریشانی میں مبتلا ہے،اسے کچھ نہیں ملے گا۔حقیقت میں وہ خود کو بہت سے طریقوں سے نقصان پہنچا رہی ہیں۔

اس بل کے تحت ایک شوہر کے ذریعہ تین طلاق دینے پر تین سال کی سزا دی جا ئے گی۔

انہوں نے بتایا کہ گھریلو تشدد کی شکار خواتین کے لئے،ملک میں ’گھریلو تشدد سے خواتین کا تحفظ ایکٹ‘موجود ہے جس میں شادیوں میں ہونے والے اختلافات کی صلح کے لئے بہت سے دروازے کھلے ہیں،جب کہ اس بل میں کچھ نہیں ہے۔جب ایک عورت اس بل کے تحت اپیل کرنے جائے گی تو وہ خود ہی اپنے گھر کو نقصان پہنچائے گی۔

ان کا خیال ہے کہ قانون سازوں اور ججوں کو بھی ان معاملات کو سنبھالنا مشکل ہوگا۔اسما ء زہرا نے مزید کہا کہ اس بل سے مسلم خواتین کو با اختیار بنانے یا ان کے تحفظ سے کو ئی لینا دینا نہیں ہے۔یہ صرف حکمراں جماعت کی ووٹ بینک کی سیاست ہے۔

زہرا نے علاقائی حزب اختلاف کی جماعتوں کواس بل کی مخالفت نہ کرنے پر تنقید کا نشانہ بنایا،اور اسے مسلم برادری سے دھوکہ قرار دیا۔انہوں نے کہا کہ اپوزیشن رہنماؤں کے کمزور ہونے کی وجہ سے اس ”تباہی“کا سامنا کرنا پڑا۔

انہوں نے بتایا کہ دو کروڑ خواتین بل کی مخالفت میں سڑکوں پر نکل آئی ہیں۔زہرا نے کہا کہ ”ایک ایسے جمہوری ملک میں جہاں تعداد کی قدر ہوتی ہے،حکومت نے خواتین کی آواز پر آنکھیں بند کیں اور خود کو مسلمان خواتین کا مسیحا قرار دیا۔مسلم خواتین اثھی طرح جانتی ہیں کہ ان کے دشمن کو ن ہیں اور کون ان کے دوست ہیں۔

زہرا نے کہا کہ ہمارے بھائی اور شوہروں پر ہجومی تشدد کے خلاف آواز اٹھانے والا کوئی نہیں ہے۔اور یہاں شوہر اور بیوی کے معاملہ میں پارلیمنٹ کے کئی گھنٹے ضائع کر دئے گئے ہیں۔

اسما ء زہرا نے یہ بھی کہا کہ ہر اس جمعت اور رکن پارلیمنٹ کا جن کا اس بل کی منظوری میں کردار ہیاس کا جواب دہ ہونا چاہئے۔ اورجو کچھ بھی ہوا ہے مسلمانوں کو اس سے سبق سیکھنا چاہئے۔