نئی دہلی۔ کورونا وائرس کی وبا اور آلودگی کے پیش نظر ماہرین صحت نے دیوالی کے دوران آتش بازی سے بچنے کی اپیل کی ہے کیونکہ اس کی وجہ سے آلودگی کے ساتھ ساتھ کووڈ19 انفیکشن کے خطرے میں اضافہ بھی ہوسکتا ہے ۔ماہرین نے کہا کہ سرد موسم اورآلودگی کی وجہ سے کہر بڑھنے لگا ہے اوراگرآتش بازی سے پرہیز نہیں کیا گیا تو صورت حال اور خراب ہوسکتی ہے جس سے کوویڈ19 وائرس کے پھیلنے اور اس کی وجہ سے اموات کی شرح میں تیزی سے اضافہ ہوسکتا ہے ۔
نئی دہلی کے فورٹس۔ اسکورٹس ہارٹ انسٹی ٹیوٹ کے ڈاکٹر راہول گپتا نے کہا ہے کہ جب درجہ حرارت کم ہونے اورآلودگی زیادہ ہونے کی وجہ سے ہوا میں طویل عرصے تک آلودگی کے ذرات موجود رہتے ہیں توکورونا وائرس کے پھیلنے کاخطرہ زیادہ بڑھ جاتا ہے اور اس وجہ سے لوگ جلد بیماری کی زد میں آسکتے ہیں۔فضائی آلودگی زیادہ ہونے پر پھیپھڑے پر زیادہ دباؤ پڑتا ہے اورخلیات زیادہ تباہ ہوتے ہیں جس کی وجہ سے کورونا وائرس اور دیگر چھوٹے وائرسوں کا ہمارے پھیپھڑوں پر حملہ کرنا آسان ہوجاتا ہے ۔مطالعہ سے معلوم ہوا ہے کہ جن علاقوں میں آلودگی زیادہ ہوتی ہے وہاں کووڈ سے متاثر ہونے اورکورونا سے اموات کے بھی معاملے بڑھ سکتے ہیں۔
فورٹس اسپتال ، نوئیڈا اور فورٹس اسکارٹس ہارٹ ریسرچ انسٹی ٹیوٹ ، نئی دہلی کے برین اور اسپائن محکمہ کے ڈائریکٹر راہول گپتا نے کہا ہے کہ سردی کی ابھی ابتدا ہوئی ہے اورکہرکی ابتدا ابھی نہیں ہوئی ہے ، اس کے باوجود اے کیو آئی کی سطح خطرناک زمرے میں یعنی 300 اور500 کے درمیان ہے ۔اپولو اسپتال کے سینئر انٹرنل میڈیسن ماہر ڈاکٹر راکیش کمار نے عوام سے اپیل کی کہ وہ پٹاخے نہ چلائیں اورگرین دیوالی منانے کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ آتش بازی ماحول اور انسانی صحت کے لئے نقصان دہ ہے ۔ دیوالی کے دوران آتش بازی کے باعث فضائی آلودگی میں مزید اضافے کا خطرہ ہے جس کی وجہ سے ہوا اور بھی زہریلی ہوسکتی ہے ۔
میکس اسپتال کے پلمونولاجی محکمہ کے سربراہ ڈاکٹروویک ننگیا کے مطابق سب سے زیادہ استعمال کئے جانے والے چھ پٹاخوں سانپ پٹاخے ، لڑی (ایک ہزار پٹاخے کے ساتھ )، پھولجھڑی ، پل پل (تارے کی طرح چمکنے والے ) ، اناراور چکری ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے ذریعہ مخصوص حدود سے 200 سے 2000 گنا زیادہ ذرات مادے کا اخراج کرتے ہیں جوکہ آلودگی میں خطرناک اضافہ کا باعث ہیں ۔