نئی دہلی ۔ کانگریس کی جانب سے راجیہ سبھا انتخابات کے لیے اپنے 10 امیدواروں کے اعلان کے بعد پارٹی کے اندر سے عدم اطمینان کی آوازیں بلند ہونے لگی ہیں۔ اداکارہ اور مہیلا کانگریس کی جنرل سکریٹری نغمہ نے پیر کو کہا کہ انہیں ایوان بالا میں بھیجنے کا وعدہ 18 سال پہلے کیا گیا تھا، لیکن آج تک اسے پورا نہیں کیا گیا۔انہوں نے کانگریس کے اقلیتی محکمہ کے چیئرمین اور شاعر عمران پرتاپ گڑھی کی مہاراشٹر سے راجیہ سبھا امیدوار کے طور پر تقرر پر بھی سوالات اٹھائے ہیں۔کانگریس نے اتوار کو 10 جون کو ہونے والے راجیہ سبھا انتخابات کے لیے 10 امیدواروں کا اعلان کیا۔ پی چدمبرم کو تمل ناڈو، جے رام رمیش کرناٹک سے، اجے ماکن کو ہریانہ سے اور رندیپ سرجے والا کو راجستھان سے میدان میں اتارا گیا ہے۔
پارٹی نے راجستھان سے مکل واسنک اور پرمود تیواری، مدھیہ پردیش سے وویک تنکھا، چھتیس گڑھ سے راجیو شکلا اور رنجیت رنجن اور مہاراشٹر سے عمران پرتاپ گڑھی کو میدان میں اتارا ہے۔امیدواروں کے اعلان کے بعد کانگریس کے قومی ترجمان پون کھیرا نے بالواسطہ طور پر اپنی ناراضگی کا اظہار کیا۔ انہوں نے ٹویٹ کیا اور کہا شاید میری تپسیا میں کچھ کمی رہ گئی تھی۔کھیڑا کے ٹویٹ کو ری ٹویٹ کرتے ہوئے نغمہ نے کہا ہماری 18 سال کی تپسیا بھی عمران (پرتاپ گڑھی) بھائی کے سامنے کم پڑ گئی۔
ایک اور ٹویٹ میں نغمہ نے کہا ہماری کانگریس صدر سونیا جی نے مجھے 2003-04 میں راجیہ سبھا بھیجنے کا وعدہ کیا تھا جب میں پارٹی میں شامل ہوئی تھی۔ اس وقت ہم اقتدار میں نہیں تھے۔ اس کے بعد 18 سال ہوگئے اور انہیں مجھے راجیہ سبھا بھیجنے کا موقع نہیں ملا، عمران کو موقع مل گیا۔ میں پوچھنا چاہتی ہوں کہ کیا میں کم حقدار ہوں؟کانگریس لیڈر آچاریہ پرمود کرشنم نے کھل کر اپنی عدم اطمینان کا اظہار کیا۔ کھیڑا کے ٹویٹ کو ری ٹویٹ کرتے ہوئے انہوں نے کہا صلاحیت کو دبانا پارٹی کے لیے خودکش اقدام ہے۔ خورشید، طارق انور اور (غلام نبی) آزاد صاحب کی تپسیا 40 سال کی ہو گئی، وہ بھی شہید ہو گئے۔
راجستھان کے سروہی سے آزاد ایم ایل اے سنیم لودھا نے ریاست سے کانگریس کے تین امیدواروں کے راجستھان سے باہر ہونے پر سوال اٹھایا۔راہول گاندھی اور پرینکا گاندھی کو ٹیگ کرتے ہوئے، انہوں نے ٹویٹ کیا، کانگریس پارٹی کو بتانا چاہئے کہ راجیہ سبھا انتخابات میں راجستھان سے کانگریس کے کسی لیڈر/کارکن کو میدان میں نہ اتارنے کی کیا وجوہات ہیں؟
راجیہ سبھا امیدواروں کے اعلان کے بعد کانگریس میں عدم اطمینا ن کی صدائیں بلند ہونے لگی
- Advertisement -
- Advertisement -