Wednesday, April 23, 2025
Homeٹرینڈنگرام پور کی خواتین بھی سی اے اے کے خلاف مظاہروں میں...

رام پور کی خواتین بھی سی اے اے کے خلاف مظاہروں میں ہوئیں شامل

- Advertisement -
- Advertisement -

رام پور: دہلی میں شان باغ اور پریاگ راج میں منصور علی کان پارک کے بعد اب رامپور کی جامع مسجد ہے جہاں خواتین نے شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) کے خلاف ملک بھر میں جاری ہلچل میں شامل ہوگئے۔اتر پردیش کی جامع مسجد میں تقریباً200مسلم خواتین پولیس اور انتظامی عہدیداروں کے کلاف احتجاج کرنے کے لئے جمع ہوئیں۔

یہ خواتین 48 گھنٹوں تک احتجاج کے مقام پر رہیں۔انہوں نے پولیس کے مبینہ مظالم کے خلاف نعرے بازی کی اور 21 دسمبر کو ریاست میں سی اے اے مکالف مظاہروں کے دوران گرفتار کئے گئے اپنے کنبہ کے افراد کی رہائی کا مطالبہ کیا۔انہوں نے کہا کہ ”ہم شہریت کے قانون کے خلاف اور ضلعی انتظامیہ کے خلاف ہیں،جس نے بے گناہ لوگوں کو گرفتار کیا ہے،جو قانون کی مخالفت کر رہے تھے۔ہم نے اس مسئلہ کو ائمہ کرام اور مولویوں کے ساتھ اٹھایا ہے اور اب ہم اس کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔

ایک خاتون سونی نے کہا ”میرے 20سالہ بھائی راحیل کو غیر قانونی طور پر پولیس نے گرفتار کیا اور جیل بھیجا“۔اس طرح سماجی کارکن فیصل خان لالہ نے کہا ”جن 13افراد پر مقدمہ درج کیاگیا تھا اور انہیں جیل بھیج دیا گیا تھا،اس کی ایک فہرست ایس پی رام پور،سنتوش کمار مشرا کو دی گئی تھی اور انہوں نے یقین دلایا ہے کہ بے قصوروں کو رہا کیا جائے گا“۔

رام پور کے ضلعی مجسٹریٹ اوجنئے کمار سنگھ نے کہا ”جامع مسجد کے اندر ایک احتجاج جاری ہے۔جو 21دسمبر کو ہونے والے تشدد میں شامل  ہیں،ہم نے ثبوت اکٹھا کیا ہے“۔انہوں نے مزید کہا”جب ہم نے جامع مسجد کمیٹی سے مظاہرین کی فہرست بھیجنے کا کہا،تو انہون نے در حقیقت تمام ملزمان کے نام بھیجے،جن کے خلاف ہمارے پاس ثبوت ہیں۔تمام لوگ اس جرم میں ملوث تھے“۔ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ نے کہا ”میں پولیس اور دیگر انتظامی عہدیداروں کے ساتھ،بے گناہوں کو جیل سے رہا کر وانے کے لئے کوشاں ہوں۔