ریاض ۔ عالم اسلام میں ہر جگہ اس وقت استقبال رمضان کی تیاریاں زور و شور سے جاری ہیں اور ہر محلے گلی کی مساجد کی آہگ پاشی اور تزین نو کا کام ہورہا ہے ،ایسے میں پھر عالم اسلام کےلئے اولیت رکھنے والا قبلہ مسجد حرام میں استقبال رمضان کیسے نہیں ہوگا ۔ سعودی عرب کی جنرل پریذیڈنسی برائے امور الحرمین الشریفین کے صدر نشین شیخ ڈاکٹر عبد الرحمن بن عبد العزيز السدیس نے مسجد حرام کے تاریخی دروازے شاہ عبدالعزیز کو فوری طور پر کھولنے کی ہدایت دیتے ہوئے استقبال رمضان کی خاطر مسجد حرام میں تعمیر ومرمت کا کام متعلقہ اداروں کے تعاون سے ہنگامی بنیادوں پر مکمل کیا جائے۔
ڈاکٹر عبدالرحمن بن عبدالعزیز السدیس نے مسجد حرام کے پراجیکٹ ڈائریکٹوریٹ پر زور دیا کہ حرم میں جاری مرمت اور اصلاح کے کاموں کو کم سے کم وقت میں معیاری انداز میں مکمل کرنے کے لئے کوئی کسر نہ رکھی جائے تاکہ رمضان المبارک میں فرزندان توحید کی غیر معمولی تعداد کے باعث متعمرین اور نمازیوں کو کسی قسم کی مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔
انہوں نے مسجد حرام میں جاری تعمیر ومرمت کے کاموں کی رفتار کا جائزہ لینے کے لئے مسجد کے مختلف حصوں کا دورہ کیا۔ مملکت کے بانی شاہ عبد العزيز سے نام سے موسوم دروازہ کی مرمت اور اصلاح کے منصوبے پر کام کرنے والے حکام اور انجنیئرز سے براہ راست سوالات بھی کئے۔
اس موقع پر انہوں نے منصوبے پر کام کرنے والے حکام کو ہدایت کی کہ وہ اللہ کے مہمانوں کے آرام اور تحفظ کو یقینی بنانے کے لئے تعمیر ومرمت کے کام کو اعلیٰ معیار کے مطابق مکمل کریں۔ انہوں نے منصوبے پر کام کرنے والے عمال اور نگران انتظامیہ کو ہدایت کی وہ اعلیٰ پیشہ وارانہ معیار کو بروئے کار لاتے ہوئے تعمیر کو مملکت کی اعلی قیادت کی توقعات اور ویژن 2030 کی روشنی میں جلد از جلد پایہ تکمیل تک پہنچائیں۔
حقائق جاننے کے سلسلے میں کئے جانے والے اس دورے میں انچارج انڈر سیکرٹری جنرل برائے المسجد الحرام احمد بن محمد منصوری اور انچارج انڈر سیکرٹری جنرل برائے انتظامی امور ڈاکٹر سعد بن محمد المحيميد بھی صدر نشین ڈاکٹرعبدالرحمن بن عبد العزيز السدیس کے ہمراہ تھے۔
یاد رہے کہ باب شاہ عبدالعزیز مسجد حرام کے اہم داخلی دروازوں میں شامل ہے اور اس کے ذریعے فرزندان توحید کی بڑی تعداد حرم کی حدود میں داخل ہوتی ہے۔ حالیہ تعمیراتی کاموں کی تکمیل پر دروازے کی اونچائی 48 میٹر تک ہو جائے گی جسے ہجوم کے اوقات میں بھی بیت العتیق میں داخلے کے خواہش مند بآسانی استعمال کر سکیں گے۔