Wednesday, April 23, 2025
Homesliderروس نے چرنوبل نیوکلیئر پاور پلانٹ سائٹ یوکرین کے حوالے کر دیا

روس نے چرنوبل نیوکلیئر پاور پلانٹ سائٹ یوکرین کے حوالے کر دیا

- Advertisement -
- Advertisement -

کیف۔ روس کی فوج نے جمعہ کو چرنوبل نیوکلیئر پاور پلانٹ سائٹ کا کنٹرول یوکرین کے حوالے کر دیا۔ یوکرائنی حکام نے یہ اطلاع دی۔روس نے تقریباً ایک ماہ قبل چرنوبل پر قبضہ کر لیا تھا۔ اس کے ساتھ ساتھ کیف کے مضافات اور دیگر محاذوں پر بھی جنگ جاری ہے۔یوکرین کی سرکاری توانائی کمپنی،اینرگوٹم نے کہا کہ فوجی بند پلانٹ سے تابکاری کے زخموں کا شکار ہو رہے تھے، جس کے بعد وہ چرنوبل سے نکل گئے۔ تاہم آزادانہ طور پر اس کی تصدیق نہیں کی جا سکتی۔
روس کی سرحد سے متصل علاقے بیلگوروڈ کے گورنر نے الزام لگایا کہ یوکرین نے ہیلی کاپٹروں سے فائرنگ کی اور جمعہ کی صبح تیل کے ایک ڈپو کو نشانہ بنایا، جس سے اسے آگ لگ گئی۔ اس دعوے کی ابھی تک تصدیق نہیں ہو سکی ہے۔ٹیلی گرام ایپ پر ویاچیسلاو گلڈکوف کی پوسٹ کے مطابق روسی توانائی کمپنی روزنیفٹ کے آئل ڈپو پر حملے میں دو افراد زخمی ہوئے۔گورنر گلیڈکوف نے ایپ پر لکھا دو یوکرائنی ہیلی کاپٹروں نے آئل ڈپو پر فضائی حملہ کیا، جس سے آگ لگ گئی۔ وہ کم اونچائی سے سرحد میں داخل ہوئے تھے۔ مبینہ حملے کی تصاویر سوشل میڈیا پر گردش کر رہی ہیں جن کی تصدیق نہیں ہو سکتی۔
برطانیہ کی وزارت دفاع کے مطابق یوکرائنی فورسز نے چرنی ہیو کے جنوب میں سلوبوڈا اور لوکاشیوکا کے دیہاتوں پر دوبارہ قبضہ کر لیا ہے۔ وزارت نے کہا کہ یوکرین نے کیف کے مشرق اور شمال مشرق میں کامیابی سے لیکن محدود جوابی حملے کیے ہیں۔دو شہروں  میں  روس کی طرف سے کارروائی کو کم کرنے کے دعووں کے درمیان ان علاقوں میں اکثر فضائی اور میزائل حملے ہوتے رہتے ہیں۔روسی فوجیوں نے چرنوبل سے ایک ایسے وقت میں انخلا کیا جب ایسے اشارے مل رہے ہیں کہ کریملن یوکرین میں پسپائی پر بات چیت کی آڑ میں اپنی افواج کو ملک کے مشرقی حصے میں دوبارہ تعینات کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے کہا کہ روس کا ملک کے شمالی اور وسطی حصوں سے فوجوں کا انخلاء محض ایک دھوکہ ہے اور وہ جنوب مشرق میں ایک بڑے حملے کی تیاری کر رہا ہے۔  آسٹریلیائی  وزیر اعظم اسکاٹ موریسن نے جمعرات کو آسٹریلیا کی پارلیمنٹ سے زیلنسکی کے خطاب کے بعد کہا کہ ان کا ملک یوکرین کو بارودی سرنگ سے بچاؤ کی گاڑی بش ماسٹر فراہم کرے گا۔یوکرین کی حکومت کے مطابق، ماریوپول میں محدود جنگ بندی کے اعلان کے بعد روسی افواج نے 45 بسوں کے ایک قافلے کو روکا جس میں شہریوں کو بچایا جا رہا تھا۔ روسی فوج نے 14 ٹن خوراک اور طبی سامان بھی ضبط کر لیا جو 12 بسوں کے ذریعے ماریوپول لے جایا جا رہا تھا۔