واشنگٹن ۔ دنیا کے امیر ترین شخص ایلون مسک اکثر اپنے بیانات اور سوشل میڈیا پوسٹس کی وجہ سے سرخیوں میں رہتے ہیں۔ حال ہی میں انہوں نے روس یوکرائن جنگ اور چین تائیوان تنازعہ کے حل کے لیے اپنی تجاویز پیش کی ہیں جو کہ اکثر لوگوں کو عجیب لگیں۔ یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے بھی مسک کی تجویز پر کڑی تنقید کرتے ہوئے اسے بالواسطہ دوغلے انسان کے طور پر بیان کیا، جو کبھی یوکرین اورکبھی روس کے ساتھ کھڑا نظر آتا ہے۔ چین-تائیوان تنازعہ کو حل کرنے کے لیے مسک کی تجویز بھی بیجنگ کے مفاد میں اور تائی پے کے خلاف تھی۔ اب انہوں نے ٹوئٹر پر ایلکس نامی صارف کے ساتھ گفتگو میں روس کی جوہری طاقت کی تعریف کی ہے۔
ایلون مسک نے ٹویٹر اکاؤنٹ سے گفتگو کے دوران اپنے جواب میں لکھا یقینا کوئی سمجھدار شخص ایٹمی جنگ شروع نہیں کرے گا؟ لیکن اس دلیل میں مسئلہ یہ ہے کہ اگر ہم ذہین لوگوں کے ساتھ معاملہ کرتے تو دنیا میں کہیں بھی جنگ نہ ہوتی۔ انہوں نے مزید لکھا کہ روس 30 منٹ سے بھی کم وقت میں جوہری میزائلوں سے امریکہ اور یورپ کو مکمل طور پر تباہ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ امریکہ اور یورپ کے پاس بھی ایسی ہی جوہری صلاحیت موجود ہے۔ حیران کن بات یہ ہے کہ لوگوں کی ایک بڑی تعداد اس حقیقت کو نہیں جانتی۔ بلاشبہ جوہری ہتھیاروں کا استعمال پاگل پن ہوگا لیکن اس صورتحال میں رہنا بھی جنون ہے۔ درحقیقت مسک نے یہ بیان اس وقت دیا جب یہ خبریں گرم ہوئیں کہ نیٹو پیر سے جوہری ہتھیاروں کا استعمال کرے گا۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق قازقستان کے دارالحکومت آستانہ میں منعقدہ ایک حالیہ پریس کانفرنس میں روسی صدر ولادی میر پیوٹن نے یوکرین کی جنگ پر کسی قسم کے پچھتاوے کی تردید کی۔ ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی خبردار کیا کہ اگر نیٹو افواج یوکرین کی جانب سے اس جنگ میں شامل ہوئیں تو عالمی تباہی یقینی ہوگی۔ ٹیسلا کے سربراہ ایلون مسک نے یوکرین میں جاری جنگ کے خاتمے کے لیے امن کی تجویز کو ٹویٹ کرنے سے قبل روسی صدر ولادی میر پوتن سے براہ راست بات چیت کی تردید کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ خلائی سائنس سے متعلق معاملے پرصرف ایک بار پوتن سے ملے تھے۔ یوریشیا گروپ کے سربراہ ایان بریمر نے کہا کہ انہوں نے مسک سے بات کی تھی ۔ جس نے دو ہفتے قبل ولادی میر پوتن سے ملاقات کی تھی۔ بریمر کے مطابق مسک نے انہیں بتایا کہ پوٹن جنگ ختم کرنے کے لیے تیار ہیں۔ اس کے لیے اس نے شرائط رکھی ہیں۔
کچھ دن پہلے ایلون مسک نے اپنے آفیشل ٹویٹر اکاؤنٹ کے ذریعے یوکرین میں روسی کارروائیوں کو ختم کرنے کے لیے ٹویٹر پول کی کوشش کی۔ ٹیسلا کے سی ای او نے تنازعہ کو حل کرنے کے لیے کئی نظریات اور خیالات واضع کیے تھے اور اپنے حامیوں سے کہا تھا کہ وہ ان پر ہاں یا نہیں میں ووٹ دیں۔ ان کے اختیارات میں سے ایک روس کے ذریعے کریمیا کے باضابطہ الحاق کا جواز پیش کرنا تھا۔ اپنے ٹویٹر پول پر تنقید کرتے ہوئے یوکرین کے صدر نے اپنے آفیشل ٹویٹر اکاؤنٹ سے ایک پول بھی شیئر کیا، جس میں انہوں نے اپنے فالورز کو سوال کے ساتھ “ہاں” اور “نہیں” میں ووٹ دینے کے دو جوابات دیے۔ زیلنسکی نے پوچھا آپ کس ایلون مسک کو ترجیح دیتے ہیں، وہ جو یوکرین کی حمایت کرتا ہے یا وہ جو روس کی حمایت کرتا ہے؟
اسی طرح مسک نے چین تائیوان تنازعہ کو حل کرنے کی تجویز دیتے ہوئے کہا کہ تائیوان ہانگ کانگ کی طرح چین کا خصوصی انتظامی علاقہ بن سکتا ہے۔ چین اور تائیوان دونوں نے اس بیان پر غصے کا اظہار کیا تھا۔ تائیوان ڈیموکریٹک پروگریسو پارٹی کے ترجمان ہوانگ سائی لن نے کہا کہ ایلون مسک کے ریمارکس نہ صرف ہماری قومی خودمختاری کی خلاف ورزی کرتے ہیں بلکہ جمہوریت کو بھی نقصان پہنچاتے ہیں۔ ہوانگ نے کہا مسک چینی کمیونسٹ پارٹی (سی سی پی) کی بدانتظامی کی مذمت نہیں کررہے ہیں ، بلکہ حملہ آور آمرانہ حکومتوں کے عزائم کی تکمیل کے لیے تائیوان کی آزادی کو ترک کررہے ہیں۔