Monday, June 9, 2025
Homesliderریاست میں مانسون کے بعد کی بیماریوں سے محفوظ رہنے عوام کو...

ریاست میں مانسون کے بعد کی بیماریوں سے محفوظ رہنے عوام کو مشورہ

- Advertisement -
- Advertisement -

ڈینگی ،وبائی بخار،سوائن فلو اور ملیریا سے تلنگانہ متاثر

حیدرآباد: حیدرآباد اور ریاست بھر میں موجودہ موسمی صورتحال میں کوویڈ 19 کے وبائی مرض کے علاوہ وائرل فیور ، سوائن فلو ، ٹائیفائیڈ فیوور ، ڈینگی اور ملیریا سمیت مختلف موسمی بیماریوں اپنا سر اٹھا سکتی ہیں لہذا ڈاکٹروں اور محکمہ صحت کے عہدیداروں نے عوام کو مشورہ دیا ہے کہ وہ مانسون کے بعد کی ان بیماریوں سے خود کو محفوظ رکھنے میں کوئی کسر نہ چھوڑیں ۔

پچھلے چند ہفتوں کے دوران حیدرآباد کے خانگی نرسنگ ہومز ، کلینکس اور فیور اسپتال میں پہلے ہی وائرل فیور ، مشتبہ ڈینگی ، سوائن فلو اور ٹائیفائیڈ بخار کے معاملات میں اضافے کی اطلاع ملنا شروع ہوگئی ہے۔تاہم  موسمی بیماریوں کے سالانہ چکر سے واقف سینئر معالجین نے اس بات کی نشاندہی کی کہ حیدرآباد میں ڈینگی بخار کے مشتبہ واقعات میں اضافہ اتنا شدید نہیں ہے جتنا کہ ڈینگی بخار کے مشتبہ واقعات کی ایک قابل ذکر تعداد میں اطلاع ملی تھی۔ تاہم متوقع موسمی حالات کی وجہ سے وائرل فیوور اور اس طرح  کی  دیگر ریاست میں موسمی بیماریوں میں اضافے کی توقع ہے۔

فیور ہسپتال کے سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر کے شنکر نے موجودہ صورت حال کے ضمن میں کہا ہے کہ ہمیں اگلے تین مہینوں میں انتہائی محتاط رہنا ہوگا۔ ہم کوویڈ 19 کے علاوہ دسمبر تک جاری رہنے والی متعدد موسمی بیماریوں کا سامنا کرنے کی اور نازک  صورتحال کی توقع کر رہے ہیں۔ میں ذاتی طور پر عام لوگوں سے گزارش کروں گا کہ وہ غیر ضروری عوامی اجتماعات سے گریز کریں اور دسمبر تک ماسک کے استعمال اور دیگر ذاتی حفظان صحت کے اقدامات جیسے کوویڈ رہنما خطوط پر سختی سے عمل کریں۔

سینئر ڈاکٹروں نے مزید کہا ہے کہ جسمانی فاصلاتی اقدامات اور ماسک کا وسیع استعمال کوویڈ 19 کے علاوہ سوائن فلو اور دق کی شدت کو بھی کم کرسکتا ہے۔  یہی وجہ ہے کہ ہر جگہ حکومتیں عوام  کو ماسک پہننے کی ترغیب دے رہی ہیں۔ ڈاکٹر شنکر نے مزید  کہا ہے کہ  حیدرآباد اور اضلاع میں عوام کو باہر نکلتے وقت ماسک پہننا چاہئے اور  کم از کم اگلے چند مہینوں تک اس احتیاطی اقدام کو نظر انداز نہیں کیا جانا چاہئے ۔

یاد رہے کہ  15 ستمبر تک تلنگانہ میں کوویڈ 19 مثبت مریضوں کے علاوہ سوائن فلو کے 500 سے زائد معاملات دیکھنے میں آئے ہیں۔ گذشتہ ایک ہفتہ میں چھوٹے کلینک ، خانگی نرسنگ ہومز اور خانگی دواخانوں میں اضلاع اور حیدرآباد میں مشتبہ ڈینگی اور ملیریا کے معاملات میں اضافہ ہوا ہے۔