Monday, December 2, 2024
Homeہندزرعی تعاون بڑھانے کے لئے ہندوستان اور اسرائیل کے مابین تین سالہ...

زرعی تعاون بڑھانے کے لئے ہندوستان اور اسرائیل کے مابین تین سالہ معاہدہ

- Advertisement -
- Advertisement -

نئی دہلی ۔ ہندوستان اور اسرائیل نے دوطرفہ شراکت کی حمایت کرتے ہوئے دوطرفہ تعلقات میں زراعت اور پانی کے شعبوں پر توجہ دینے کی ضرورت کو تسلیم کرتے ہوئے زرعی شعبے میں تعاون کو مزید بڑھانے پر اتفاق کیا ہے ۔ہندوستان اوراسرائیل انڈو اسرائیل اگریکلچر پروجیکٹ سینٹرز آف ایکسی لینس اور انڈو اسرائیل ولیجز آف ایکسی لینس پروگراموں کو نافذ کررہا ہے ۔

وزارت زراعت کا انٹیگریٹڈ ہرٹیکلچر ڈیولپمنٹ مشن اور بین الاقوامی ترقیاتی تعاون کی اسرائیلی ایجنسی مشاو اور اسرائیل کے 2جی اس پروگرام کی سربراہی کر رہی ہے ۔ اس کے تحت مقامی آب و ہوا کے حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے اسرائیل کی زرعی تکنیک سے تیار جدید زرعی فارموں کو نافذ کرنے کے لئے ملک کی 12 ریاستوں میں 29 سینٹرز آف ایکسی لینس (سی او ای) کام کر رہے ہیں۔

ان سی او ایز نے جانکاری کی ترسیل ، بہترین طریقوں کا مظاہرہ اور کسانوں کو تربیت فراہم کی ہے ۔ ہر سال یہ سی ای اوایز 25 لاکھ سے زیادہ معیاری سبزیاں اور 387 ہزار سے زیادہ پھلوں کے پودے تیار کرتے ہیں اور ہر سال 1.2 لاکھ سے زیادہ کسانوں کو باغبانی کے شعبے میں جدید ترین ٹکنالوجی کے بارے میں تربیت دیتے ہیں۔وزیر زراعت نریندر سنگھ تومر نے اس موقع پر کہا کہ ہندوستان زراعت کو ترجیح دینے کا کام کر رہا ہے ۔ حکومت کی زرعی پالیسیاں کسانوں کی زندگیوں میں ایک یقینی تبدیلی لا رہی ہیں اور زراعت کا شعبہ منافع کی طرف گامزن ہے ۔ یہ وزیر اعظم کا عزم ہے ۔ زرعی شعبے میں 1993 سے ہندوستان اور اسرائیل کے باہمی تعلقات ہیں۔

یہ پانچواں آئی اے اے پی ہے جو باغبانی کے شعبے میں کاشتکاری برادری کے مفاد کے لئے ہے جس سے دونوں ممالک کے درمیان زراعت میں دوطرفہ تعلقات اور باہمی تعاون کو مزید تقویت ملے گی۔ سب سے پہلے آئی اے اے پی پر 2008 میں تین سال کے لئے دستخط کئے گئے تھے ۔ اب تک ہم نے چار عملی منصوبے کامیابی کے ساتھ مکمل کرلئے ہیں۔

اسرائیلی تکنیکوں پر مبنی ان عملی منصوبوں کے تحت قائم کردہ سی او ایز اب تک بہت کامیاب رہے ہیں اور وہ کسانوں کی آمدنی کو دوگنا کرنے میں اہم کردار ادا کررہے ہیں۔ہندوستان اور اسرائیل کے مابین ٹکنالوجی کے تبادلے سے باغبانی کی پیداوار اور معیار میں بہتری آئے گی اور اس طرح کاشتکاروں کی آمدنی میں اضافہ ہوگا۔اس موقع پر سکریٹری زراعت سنجے اگروال نے کہا کہ یہ سی او ایز باغبانی کے میدان میں تبدیلی کے کلیدی مراکز بن چکے ہیں۔