Monday, June 9, 2025
Homeٹرینڈنگ”زو میٹو“فوڈ کمپنی کا ڈلیوری بوائے مسلمان ہونے پر، گاہک نے کھانا...

”زو میٹو“فوڈ کمپنی کا ڈلیوری بوائے مسلمان ہونے پر، گاہک نے کھانا لینے سے کیا انکار

- Advertisement -
- Advertisement -

نئی دہلی:فرقہ پرست طاقتوں نے ملک ہندوستان میں،سبھی مذاہب کے لو گ جو ایک چمن میں مختلف پھولوں کی طرح رہتے تھے۔ان میں فرقہ پرستی کا زہر گھول کراور ان میں پھوٹ ڈالکر سبھی مذاہب کے لوگوں کے آپسی بھائی چارہ کو ختم کر دیا ہے۔اور ایک دوسرے کے خلاف نفرت کی آگ بھڑ کائی ہے۔اور یہ آگ اب اس قدر پھیل گئی ہے کہ اب دو مذاہب کے درمیان کی یہ نفرت مندر،مسجد اور دیگر چیزوں کے علاوہ انسان کی بنیادی ضرورت ”کھانے“ (غذا) پر اعتراض کرنے تک پہونچ گئی ہے۔جو انتہائی غیر اخلقی و غیر انسانی حرکت ہے۔

در اصل مدھیہ پردیش کے جبلپور کے رہنے والے امیت شکلا نام کے ایک شخص نے آن لائن فوڈ ڈلیوری کر نے والی کمپنی ”زو میٹو“ سے کھانا منگوایا۔جب اس آرڈر پر ”زومیٹو“ کمپنی کے ڈیلیوری بوائے ”فیاض“  ڈیلیوری دینے گیا۔جب امیت شکلا نے دیکھا کہ کھانا لیکر آیا ڈلیوری بوائے مسلمان ہے تو وہ کھانا لینے سے انکار کر دیا اور ”زومیٹو“ کا آرڈر کیانسل کر دیا،یہ کہکر کہ کسی ہندو کو بھیجو۔

امیت شکلا نے منگل کی رات ٹویٹ کیا کہ ”ابھی ابھی میں نے زومیٹو کا آرڈر کیانسل کر دیا۔اور کہا کہ انہوں نے کھانا غیر ہندو شخص کے ہاتھ بھیجا اور کہا کہ وہ اسے نہ تو بدل سکتے ہیں اور نہ ہی آرڈر کیانسل کرنے کا پیسہ واپس کر سکتے ہیں۔میں نے کہا کہ آپ مجھے کھانا لینے پر مجبور نہیں کر سکتے۔مجھے پیسہ واپس نہیں چاہئے،بس آرڈر کیانسل کر دو“۔

امیت شکلا کے اس ٹویٹ کے جواب میں زومیٹونے ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا ”کھانے کا کوئی مذہب نہیں ہوتا،کھانا خود ایک مذہب ہے“۔

آن لائن فوڈ ڈلیوری کرنے والی کمپنی ”زومیٹو“نے اس گاہک کے مذہبی بھید بھاؤ والے رویہ کا جس طرح سے مقابلہ کیا ہے،اس کی سوشیل میڈیا پر خوب تائید کی جا رہی ہے۔اس معاملہ کو لے کر سوشیل میڈیا پر جاری بحث کے بیچ ”زومیٹو“ کے ڈلیوری بوائے فیاض نے اپنے رد عمل کا اظہار کیا ہے۔فیاض نے اس پورے واقعہ کے بعد کہا کہ”اس واقعہ سے مجھے کافی دکھ پہنچا ہے،لیکن میں کیا کر سکتا ہوں۔ہم کافی غریب لوگ ہیں اور ہمارے ساتھ ایسا ہوتا رہتا ہے۔

اس سے پہلے بھی ”زو میٹو“ کمپنی نے اپنے نیٹ ورک پر کھانا پہونچانے والے ایک لڑکے کے مذہب کو لے کر گاہک کی شکایت کو سننے سے انکار کر دیا تھا۔

کمپنی کے حق میں کئی جانی مانی ہستیاں کھڑی ہیں۔جنمیں جموں کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ عمر عبد اللہ اور سابق چیف الیکشن کمشنر ایس وائی قریشی و دیگر شامل ہیں۔جنہوں نے زومیٹو کی تعریف کی ہے۔

دوسری طرف کھانا پہونچانے والا مسلمان ہونے پر کھانا لینے سے انکار کرنے والے شخص امیت شکلا کو سوشیل میڈیا پر عوام کی جانب سے تلخ باتیں سنائی جا رہی ہیں اور غصہ کا اظہار کیا جا رہا ہے۔

اس طرح کی حرکت واقعی غیر اخلاقی حرکت ہے۔مذہب کو لیکر تعصبانہ رویہ اختیار کرنا اور اپنی نفرد کا اظہار کرنا غلط ہے۔