حیدرآباد ۔گذشتہ سال کے مقابلہ میں 2020 میں سائبر آباد پولیس کمشنریٹ کی حدود میں جرائم کی مجموعی شرح میں 6.65 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ سائبر آباد کے کمشنر پولیس وی سی سجنار نے یہاں میڈیا نمائندوں کو بتایا کہ 2020 کے دوران درج مقدمات کی تعداد 24868 رہی جب کہ 2019 میں یہ 23320 واقعات رہے اور اس طرح 2020 میں جرائم میں 6.65 فیصد اضافہ ریکارڈ کیاگیا ہے۔
سائبر جرائم مقدمات میں 135 فیصد اضافہ ہوا جبکہ 2020 میں معاشی جرائم میں 42 فیصد اضافہ ہوا۔ خواتین کے خلاف جرائم میں اس سال کے دوران 18.66 فیصد کمی واقع ہوئی ۔سجانر نے کہا کہ مجرمانہ قتل عام اور دھوکہ دہی کے واقعات میں معمولی اضافہ ہوا ہے اور جرائم کی بڑھتی ہوئی رپورٹنگ پولیس کے کام میں شفافیت ، پولیس تفتیش پر عوام میں بڑھتا ہوا اعتماد اور پولیس کے ساتھ لوگوں کے دوستانہ رویہ کی نشاندہی کرتی ہے۔ کمشنر نے کہا چوری ، مکانات توڑنےکر چوری ، قتل ، اغوا اور سڑک کے مہلک حادثات میں زبردست کمی واقع ہوئی ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ کوویڈ 19 کے وبائی امراض پر قابو پانے کے لئے کئی گھنٹے اضافی ڈیوٹی پر صرف کرنے کے باوجود سائبر آباد پولیس نے یقینی بنایا کہ پولیس فرائض کی انجام دہی میں کبھی کوتاہی نہ کریں ۔
انہوں نے کہا ہم نے معاشی اور معاشی ناہمواریوں سے نمٹنے کے لئے ایک عزم اور وابستگی کے ساتھ بھی نگرانی رکھی ہے جو اس لاک ڈاؤن عرصے کے دوران سخت توجہ کا مرکز رہا۔ انہوں نے مزید کہا کہ عام چوری ، ڈکیتی ،قتل ، فساد ، اغوا ، لاک ڈاؤن کے ابتدائی دنوں کے دوران عصمت دری اور ہلاکت خیز حادثات میں تیزی سے کمی واقع ہوئی تھی ۔ جولائی تا اگست میں اس میں اضافہ دیکھنے میں آیا۔ انہوں نے کہا ہم نے ان واقعات کو مؤثر انداز میں نپٹا لیا کیونکہ ہمیں پہلے سے بہتر اندازہ تھا اور خصوصی ٹیمیں دور دراز علاقوں تک پھیلی ہوئی تھیں تاکہ مختلف جرائم کو کم کیا جاسکے اس کا فائدہ ہوا اور ہم لاک ڈاؤن کے دوران بھی بہتر اور مؤثر اقدامات کئے ۔ انہوں نے اس بات کی نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ سال کے آخر میں شہر کی صورت حال اور عدم استحکام میں معمولی اضافہ ہوا۔ مہلک حادثات اور سائبر کرائم مقدمات جن کے خلاف سختی سے نمٹا گیا۔
سجانر نے مزید کہاہم نے مشاہدہ کیا ہے کہ ورک فرم ہوم (گھرسے کام) کی سہولیات کی وجہ سے جعلسازوں کو آن لائن دھوکہ دینے کے لئے کافی اختیارات ملے جس کے نتیجے میں سائبر کرائم مقدمات میں اضافہ ہوا۔ سائبر کرائم ، حیدرآباد اور راچہ کنڈا کی حدود کی طرح سائبرآباد میں بھی سائبر کرائم میں 135 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ 2019 میں 477 مقدمات کے مقابلے میں رواں برس 1119 سائبر کرائم کے مقدمات درج کیے گئے ہیں۔ تاہم اضافہ کی شرح 7 فیصد ہے جبکہ بازیافت کی شرح 1.4 فیصد ہے۔ سائبر جرائم میں سے کچھ میں او ایل ایکس کی دھوکہ دہی (173) ، کے وائی سی دھوکہ دہی (163) ، کسٹمر کیس دھوکہ دہی (143) ، ملازمت فراہم کرنے کی دھوکہ دہی (83) ، قرض کی دھوکہ دہی (69) اور دیگر دھوکہ دہی شامل ہیں۔