Tuesday, October 8, 2024
Homesliderسسوڈیا کا بھگت سنگھ سے موازنہ سستی سیاست : کانگریس

سسوڈیا کا بھگت سنگھ سے موازنہ سستی سیاست : کانگریس

- Advertisement -
- Advertisement -

نئی دہلی۔ کانگریس نے منگل کو کہا کہ دہلی کےچیف منسٹر اروند کیجریوال کا شراب پالیسی سے متعلق مبینہ بدعنوانی کے ملزم منیش سسوڈیا  کا شہید بھگت کے ساتھ موازنہ کرنا ایک بہت ہی سستا سیاسی عمل ہے اور انہیں یہ بیان واپس لینا چاہئے۔پارٹی لیڈر سندیپ دکشت نے یہ بھی کہا کہ نائب وزیر اعلیٰ منیش سسوڈیا کو آپریشن لوٹس کے خلاف لگائے گئے الزامات کے ثبوت دینے چاہئیں اور سنٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی) کو بھی تحقیقات مکمل ہونے کے بعد ویڈیو ریکارڈنگ کو سامنے لانا چاہیے۔اہم بات یہ ہے کہ دہلی کے چیف منسٹر اروند کیجریوال نے اتوار کو سسوڈیا کا تقابل بھگت سنگھ سے کیا۔
سابق ایم پی سندیپ دکشت نے میڈیا نمائندوں سے کہا یہ بہت شرمناک ہے کہ عام آدمی پارٹی کے وزراء شراب پالیسی سے متعلق بدعنوانی کے الزامات میں پھنس گئے ہیں۔ کرپشن کے الزامات لگانے والوں کا موازنہ عظیم شہید بھگت سنگھ سے کیا جا رہا ہے۔ اس سے زیادہ گھناؤنی سیاسی حرکت شاید ہی کبھی ہوئی ہو۔ ہم اس کی سخت مذمت کرتے ہیں۔انہوں نے کہا ہم اروند کیجریوال اور ان کی پارٹی کو بتانا چاہتے ہیں کہ آپ نے سیاست میں ہر طرح کے اوچھے ہتھکنڈے اپنائے ہیں، لیکن آج جس سطح پر آپ پہنچے ہیں اور بھگت سنگھ کا نام لیا گیا ہے۔ یہ بہت برا عمل ہے۔ اس بیان کو واپس لیا جانا چاہیے۔
انہوں نے دعویٰ کیا چیف منسٹر جو کہتے تھے کہ کسی چیز کی نجکاری اپنے آپ میں بدعنوانی کی علامت ہے، انہوں نے شراب سے متعلق پورے شعبہ  کو حکومت سے نکال کر خانگی شعبہ  کے حوالے کردیاہے ۔ڈکشٹ نے کہاشراب کی پالیسی ایسے وقت میں تبدیل کی گئی جب پنجاب اور اتراکھنڈ میں انتخابات قریب تھے۔ اگر یہ پالیسی عوامی مفاد میں تھی تو اسے واپس کیوں لیا گیا؟ دستبرداری کا مطلب ہے کہ یہ پالیسی غلط تھی۔انہوں نے کہاہمیں امید ہے کہ تفتیشی ایجنسیاں ایمانداری سے کام کریں گی۔ آپریشن لوٹس کے سسوڈیا کے الزام کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ڈپٹی چیف منسٹر کو اس کا ثبوت دینا چاہیے۔ڈکشٹ نے کہاہم سی بی آئی سے پوچھتے ہیں کہ تحقیقات مکمل ہونے کے بعد پوچھ گچھ کی ویڈیو ریکارڈنگ سامنے لائے۔عام آدمی پارٹی پر طنز کرتے ہوئے انہوں نے یہ بھی کہاان لوگوں نے بہت سارے الزامات لگائے لیکن ان پر کوئی الزام نہیں تھا۔ ایسے میں ان کی بات کیسے مانی جا سکتی ہے۔