Sunday, May 11, 2025
Homeبین الاقوامیسعودی عوام کو روبوٹس کی وجہ سے نوکری جانے کا ڈر

سعودی عوام کو روبوٹس کی وجہ سے نوکری جانے کا ڈر

- Advertisement -
- Advertisement -

ریاض ۔ سعودی عرب میں آئندہ ایک دہے میں 56 فیصد ملازمین بے روزکار ہوجائیں گے کیونکہ انہیں خدشہ ہے کہ بڑھتی ٹکنالوجی اور روبوٹس کی وجہ سے انسانوں کی عہدوں پر ضرورت نہیں ہوگی۔دی ورلڈ اکنامک فورم اور ایسوس کمپنی کے جائزے کے مطابق 56 فیصد سعودی ملازمین نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ آئندہ دس برسوں کے دوران وہ اپنی موجودہ ملازمتوں سے ہاتھ دھو بیٹھیں گے۔

 جائزے میں 28 ممالک کے شہریوں سے رائے دریافت کی گئی ہے۔ تفصیلات کے مطابق اس رپورٹ کے نتائج دو برس قبل میکنزی کی اس رپورٹ سے ملتے جلتے ہیں جس میں کہا گیا تھا کہ سعودی عرب میں 41 فیصد آسامیاں ختم ہوجائیں گی اور 45 لاکھ ملازمتیں مارکیٹ میں نہیں رہیں گی۔ رپورٹ کے مطابق ایسے شعبے جن کے کام روایتی ہیں مثال کے طور پرصنعت، ٹرانسپورٹ اورانسداد ذخیرہ اندوزی وغیرہ کے کارکنان خاص طور پر متاثرہوںگے۔ انفرمیشن کا شعبہ بھی متاثر ہوگا۔

تفریحات، صحت نگہداشت، تعلیم اورفنون لطیفہ وغیرہ کے شعبے 29 سے 37 فیصد تک متاثر ہوں گے۔ معمولی اور درمیانے درجے کی تعلیم اور تجربہ رکھنے والے موجودہ ملازمین اور کارکنان جدید ٹکنالوجی کی وجہ سے ملازمتوں سے محروم ہوسکتے ہیں۔ اس کے بڑے امکانات ہیں۔ دنیا بھر کے ایک تہائی ملازمین کو ڈر ہے کہ وہ آئندہ دس برسوں کے دوران اپنے روزگار سے محروم ہوجائیں گے۔28 ممالک کے 35 فیصد کارکنان نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ آئندہ دس برس کے دوران ان کی ملازمتوں پر روبوٹ قبضہ کرلیں گے۔عالمی سطح پر 69 فیصد کارکنان نے جائزہ لینے والے ماہرین سے گفتگو کرتے ہوئے اس یقین کا اظہار کیا کہ نئی تبدیلیوں سے وہ متاثر نہیں ہوں گے۔ ان میں سے 29 فیصد نے بہت زیادہ اور 40 فیصد نے معمولی اعتمادکا اظہار کیا ہے۔