Monday, June 9, 2025
Homeٹرینڈنگسپریم کورٹ نے گجرات فسادات کے 15 مجرموں کی ضمانت منظور کی

سپریم کورٹ نے گجرات فسادات کے 15 مجرموں کی ضمانت منظور کی

- Advertisement -
- Advertisement -

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے منگل کو 2002 کے گجرات کے گودھرا سردار پورہ اور اودھ فسادات کے معاملے میں 15 مجرموں کی مشروط ضمانت منظور کی،جس میں ایک خاص برادری کے 33 افراد کو زندہ جلا دیا گیا تھا۔

چیف جسٹس ایس اے بوبڈے کی سربراہی میں بنچ،جس میں جسٹس بی آر گووئی اور جسٹس سوریا کانت ہیں۔ انہیں دو گروہوں میں شامل کیا۔ان میں سے چھ اندور میں رہیں گے اور باقی جبل پور جائیں گے۔تاہم انہیں گجرات میں داخل ہونے کی اجازت نہیں ہو گی۔

سپریم کورٹ نے ان سے اخلاقی رہنمائی کو مضبوط بنانے میں مدد کے لئے،ضمانت کے دورانئے میں سماجی کام کرنے اورمذہبی کام کرنے کی ہدایت کی۔سپریم کورٹ نے مدھیہ پردیش کے اندور اور جبل پور میں ضلعی قانونی حکام سے یہ بھی کہا کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ عدالت کی ضمانت منظور کرنے کے ہدایت نامہ کے مطابق،وہ مجرم مذہبی اور سماجی کاموں میں مصروف ہوں۔

عدالت نے حکام سے کہا کہ وہ معاش کے حصول کے لئے روزگار تلاش کرنے میں ان کی مدد کریں۔سزا یافتہ افراد کی نمائندگی سینئر ایڈوکیٹ پی ایس پٹوالیہ اور ایڈوکیٹ آستھا شرما،جبکہ سالیسٹر جنرل تشار مہتا ہیش ہوئے۔عدالت نے دیگر شرطوں کے ساتھ25,000  ہزار روپئے کے ضمانت بانڈ پر مجرموں کو رہا کرنے کا حکم دیا۔

واضح ہو کہ اس معاملہ کے جہاں پندرہ مجرموں کو عدالت نے رہا کر دیا،وہیں دیگر 17 کو عمر قید کی سزا سنائی گئی اور ان 17 افراد نے سپریم کورٹ میں زیر التواء اپیل کا حوالہ دیتے ہوئے ضمانت طلب کی۔عمر قید سے متعلق ہائی کورٹ کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا گیا ہے۔اس کا مقدمہ سپریم کورٹ میں زیر سماعت ہے۔وہ ایک طویل عرصے سے جیل میں ہیں۔