نئی دہلی۔ مرکز نے تمام ریاستی ٹرانسپورٹ وزراء اور عہدیداروں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ 2024 کے آخر تک سڑک حادثات اور اموات میں 50 فیصد تک کمی لانے کے لیے مل کر کام کریں۔سڑک، ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کے مرکزی وزیر نتن گڈکری نے کہا کہ سڑک کی حفاظت کے مسئلہ کو آسان تصور نہیں کیا جانا چاہئے۔ سڑک حادثات کا مسلسل جائزہ لیا جانا چاہیے اور اس سے نمٹنے کے لیے اقدامات کیے جائیں۔
وزیر نے انجینئرنگ کے طلباء کو سڑکوں کا سیفٹی آڈٹ کرنے کی تربیت دینے کی تجویز پیش کی جس کی بنیاد پر وزارت کارروائی کرسکتی ہے۔ بنگلورو میں ریاستی ٹرانسپورٹ کے وزراء کے ساتھ ایک انٹرایکٹو سیشن میں، ریاستی ٹرانسپورٹ اور پی ڈبلیو ڈی کے وزراء نے ہائی وے کے بنیادی ڈھانچے سے متعلق اپنے مسائل کو اٹھایا اور اپنے مسائل کا اشتراک کیا اور مرکزی حکومت سے ان کو حل کرنے پر زور دیا۔
اجلاس میں شرکت کرنے والے ریاستی وزراء میں گوونداس کونتھوجام (منی پور)، پرفل کمار ملک (اڈیشہ)، ستپال مہاراج (اتراکھنڈ)، ہربھجن سنگھ (پنجاب)، بھجن لال جاٹاو (راجستھان)، سمدپ لپچا (سکم)، اے وی۔ ویلو (تامل ناڈو)، نیلیش کابرا (گوا)، اروند چوہان (مہاراشٹر) تھے ۔کونتھوجم نے کہا کہ 90 فیصد علاقہ پہاڑی ہے اور قومی شاہراہ کے منصوبوں کے حوالے سے زمین کے حصول میں مسائل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ لیکن ہم ان مسائل کو حل کرنے کی کوشش کررہے ہیں اور جلد ہی ہم زمین حاصل کرنے میں کامیاب ہو جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم ہائی وے کے بنیادی ڈھانچے کو دوسری ریاستوں کے برابر ترقی دینا چاہتے ہیں۔
سکم کے مسائل کے بارے میں بات کرتے ہوئے، سمدپ لپچا نے کہا کہ ریاست کو وسائل کی کمی کا سامنا ہے اور سیاحت ہی معیشت کا واحد ذریعہ ہے۔ انہوں نے کہا ہم سیاحت پر زندہ ہیں، یہ اچھا ہوگا اگر بنکورا سے سکم تک متبادل سڑک مل جائے، یہ سیکورٹی کے لحاظ سے بھی اچھا ہو گا ۔تمل ناڈو کے وزیر ویلو نے ریاست کو حادثات سے پاک بنانے کے لیے ریاستی حکومت کے اقدامات کے بارے میں بتایا۔ 300 سے زیادہ انجینئرز کو تربیت دی گئی ہے۔ ہم نے ریاست میں اسکولی طلباء کے لیے حساسیت کا پروگرام بھی شروع کیا ہے۔ انہوں نے نشاندہی کی۔