Saturday, May 10, 2025
Homeٹرینڈنگسیاح کی عصمت ریزی، دوپولیس عہدیداروں کے خلاف مقدمہ

سیاح کی عصمت ریزی، دوپولیس عہدیداروں کے خلاف مقدمہ

- Advertisement -
- Advertisement -

متھرا۔ عوام کی حفاظت اور قانون کے رکھوالوں نے اپنوں کوہی نہیں مہمانوں کو بھی اپنی حواس کا نشانہ بنایا ہے ۔ اترپردیش کے ضلع متھرا کوتوالی علاقے میں ایک بیرون ملک کی رہنے والی خاتون نے دو پولیس عہدیداروںکے خلاف عصمت ریزی کا الزام لگایا ہے ۔ اس کی تحریر پر ملزموں کے خلاف ایف آئی آر درج کرلی گئی ہے ۔

پولیس ترجمان نے بتایا کہ خاتون کا الزام ہے کہ گورنمنٹ ریلوے پولیس (جی آر پی) آگرہ فورٹ اسٹیشن پر تعینات دھرمیندر نے اپنے ساتھی آکاش پوار کے ساتھ متھرا کوتوالی علاقے کے ایک ہوٹل میں31 اگست کو عصمت ریزی کی۔آکاش انٹیلیجنس بیورو میں آگرہ میں تعینات ہے ۔ خاتون کی تحریر پر متھرا شہر کوتوالی میں ملزم پولیس عہدیداروں کے خلا ف مقدمہ درج کیا گیا ہے ۔

انہوں نے بتایا کہ چار سال پہلے ہاتھرس کے بساور علاقے کے ایک نوجوان سے قرغستان کی رہنے والی خاتون نے شادی کرلی۔ خاتون نے ہندوستانی شہریت بھی حاصل کرلی ہے ۔ خاتون کا الزام ہے کہ شہریت حاصل کرنے سے قبل کانسٹیبل دھرمیندر اس کی ویزا کی مدت بڑھانے کے نام پر لکھنؤ سے لے گیا جہاں اس نے اس کے ساتھ عصمت ریزی کی اور اس کا ویڈیو بھی بنالیا۔

خاتون کا الزام ہے کہ دھرمیندر یادو31 اگست کو اسی ویڈیو کی بنیاد پر اسے بلیک میل کر کے اسے متھرا لے گیا جہاں اس نے ایک ہوٹل میں اپنے ساتھی آگرہ جی آر پی انٹیلیجنس میں تعینات آکاش پوار کے ساتھ عصمت ریزی کی اس درمیان کوتوالی انچارج اودھیش پرتاپ سنگھ نے کہا کہ متاثرہ کا آج میڈیکل معائنہ کرایا جارہا ہے ۔ ساتھ ہی بیان درج کروائے جارہے ہیں۔ پولیس ملزموں کی سرگرمیوں سے تلاش کرر ہی ہے ۔