بھوپال۔ ایمبولینس کی عدم موجودگی میں مدھیہ پردیش کے دموہ ضلع میں ایک شخص کو اپنی حاملہ بیوی کوبنڈی میں دواخانہ لے جانے پر مجبور کیا گیا کیونکہ عملے کی غیر حاضری نے اسے اتنا مجبور کردیا تھا ۔واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد ضلعی انتظامیہ نے معاملے کی تحقیقات شروع کردی۔خاتون کے شوہر جس کی شناخت کیلاش اہیروار کے طور پر کی گئی ہے، جو ضلع ہیڈکوارٹر دموہ سے 60 کلومیٹر دور واقع رانیہ گاؤں کے رہنے والے ہیں، اس نے الزام لگایا کہ منگل کو جب اس کی بیوی کے پیٹ میں درد شروع ہوا تو اس نے 108 سرکاری ایمبولینس سروس کو فون کیا لیکن دو گھنٹے تک کوئی ایمبولینس نہیں آئی۔
کیلاش نے دعویٰ کیا کہ اس کے بعد کوئی چارہ نہیں تھا اس کے بعد اس نے اپنی بیوی کو ایک بنڈی میں لیٹا یا اور اسے مقامی آروگیہ کیندر لے گیا جہاں کوئی نرس یا ڈاکٹر دستیاب نہیں تھا۔بعد ازاں اسے سرکاری ایمبولینس کے ذریعے ہٹہ منتقل کیا گیا۔تاہم سوشل میڈیا پر ویڈیو منظر عام پر آنے کے بعد، ضلعی انتظامیہ حرکت میں آگئی اور ایک عہدیدار کے مطابق خاتون کو ڈسٹرکٹ اسپتال منتقل کیا گیا۔دریں اثنا دموہ ضلع صحت مرکز میں تعینات ایک سینئر طبی عہدیدار نے بتایا کہ معاملے کی تحقیقات کا حکم دے دیا گیا ہے۔
عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی درخواست کرتے ہوئے کہا متعلقہ ملازمین کو نوٹس جاری کردیا گیا ہے کہ حاملہ خاتون کو دواخانہ لے جانے کے لیے ایمبولینس کیوں فراہم نہیں کی گئی اور تحقیقات کے بعد کارروائی کی جائے گی۔قابل ذکر بات یہ ہے کہ گزشتہ ہفتے بھینڈ ضلع میں اسی طرح کا ایک واقعہ سامنے آیا تھا جہاں خاندان کے لوگ ایک بزرگ شہری کو دھکیلتے ہوئے گاڑی پر لے کر دواخانہ پہنچے تھے ۔ اس کے بعد ضلع انتظامیہ نے معاملے کی رپورٹنگ کرنے پر تین صحافیوں کے خلاف ایف آئی آر درج کی تھی۔