Wednesday, April 23, 2025
Homeٹرینڈنگشیوسینا  کابینہ میں قلم دان پر بی جے پی سے ناراض

شیوسینا  کابینہ میں قلم دان پر بی جے پی سے ناراض

- Advertisement -
- Advertisement -

نئی دہلی  ۔ وزیر اعظم نریندر مودی کی دوسری معیاد کی حلف برداری تقریب کے وقت سے ہی حلیف جماعتوں  میں ناراضگی کی باتیں شروع ہوچکی  تھیں۔ پہلے جنتا دل یو نے کابینہ سے علیحدہ رہنے کا اعلان کیا اور پارٹی سربراہ اور بہار کے چیف منسٹر نتیش کمار نے اپنی ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ مرکزی کابینہ میں علامتی شرکت کے خلاف ہیں۔ دوسری جانب  بی جے پی نے اپنا دل کی انوپریا پٹیل کو بھی کوئی وزارت نہیں دی ہے۔ اب شیوسینا جس کو وزارت دی ہے وہ اپنے قلمدان سے خوش نہیں ہے۔

مرکزی کابینہ میں شیوسینا کو بھاری صنعت کی وزارت دی گئی ہے لیکن وہ اس وزارت سے خوش نہیں ہے اور ذرائع کے مطابق شیوسینا کے سینئر رہنماؤں نے اس تعلق سے امیت شاہ سے ملاقات کر کے اپنی ناراضگی درج کرائی ہے۔ مہاراشٹر اسمبلی انتخابات سے پہلے شیوسینا نے بی جے پی سے وزارت بدل کر دوسری وزارت دینے کا مطالبہ کیا ہے۔

واضح رہے شیو سینا سے اروند ساونت کو مرکزی کابینہ میں جگہ دی گئی ہے اور انہیں بھاری صنعت کی وزارت دی گئی ہے۔ حلف برداری تقریب کے وقت شیوسینا کو کوئی ناراضگی نہیں تھی لیکن اب اچانک انہوں نے یہ ناراضگی درج کرائی ہے۔ اس سے قبل لوک سبھا انتخابات سے پہلے بھی شیو سینا نے کافی ناراضگی دکھائی تھی اور اکیلے انتخابات لڑنے کا شور مچایا تھا لیکن بعد میں بی جے پی کے ساتھ ملکر ہی انتخا بات  لڑی تھی۔مرکزی کابینہ میں صوبہ مہاراشٹر سے سات ارکان  کو شامل کیا گیا ہے جس میں شیوسینا سے اروند ساونت ہیں جبکہ بی جے پی سے نتن گڈکری، پرکاش جاوڈیکر، پیوش گوئل، راؤ صاحب دانوے، رام داس اٹھاولے اور سنجے گھوترے ہیں۔