ممبئی۔ شیوسینا کے وزیر ایکناتھ شنڈے کی بغاوت کے درمیان پارٹی کے رکن پارلیمنٹ سنجے راوت نے جمعہ کو کہا کہ مہاراشٹرا اسمبلی میں پارٹی کی طاقت میں کمی آئی ہے، لیکن انہوں نے امید ظاہر کی کہ باغی ایم ایل اے کو فلور ٹسٹ کا سامنا کرنا پڑے گا اور مہا وکاس اگھاڑی حکومت کی حمایت کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ نمبر کسی بھی وقت بدل سکتے ہیں ، پارٹی کے ساتھ باغی ایم ایل اے کی وفاداری ممبئی واپس آنے کے بعد ہی جانچی جائے گی۔
شیوسینا لیڈر نے نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) کے سربراہ شرد پوار کو دھمکی دینے پر بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے رہنما نارائن رانے پر بھی تنقید کی۔ تاہم اس دوران انہوں نے کسی کا نام نہیں لیا۔شیو سینا کے خلاف بغاوت کرنے والے شنڈے اس وقت پارٹی کے 37 ایم ایل ایز اور نو آزاد امیدواروں کے ساتھ گوہاٹی کے ایک ہوٹل میں ہیں۔میڈیا نمائندوں سے بات کرتے ہوئے راوت نے اعتراف کیا کہ بغاوت کی وجہ سے اسمبلی میں پارٹی کی طاقت کم ہوئی ہے۔باغی گروپ نے دعویٰ کیا ہے کہ ان کے پاس کافی تعداد ہے اور جمہوریت نمبروں پر چلتی ہےلیکن نمبر کسی بھی وقت بدل سکتے ہیں۔ جب باغی ایم ایل اے واپس آئیں گے تو ان کی بالاصاحب ٹھاکرے اور شیوسینا سے وفاداری کا امتحان لیا جائے گا۔
ایم وی اے متحد ہے… ہمیں امید ہے کہ باغی ایوان میں فلور ٹسٹ کے دوران ایم وی اے کی حمایت کریں گے۔انہوں نے کہا وزیر اعلیٰ ادوو ٹھاکرے کو امید ہے کہ زیادہ تر باغی ایم ایل اے پارٹی میں واپس آجائیں گے۔ باغیوں کو ممبئی واپس جانا ہوگا اور گورنر سے ملنا ہوگا، اس کے بعد ایم ایل ایز کی گنتی اور اعتماد کا ووٹ ہوگا۔راوت نے ایک ٹویٹ میں شرد پوار کو دھمکی دینے کے لئے مرکزی وزیر نارائن رانے پر بھی تنقید کی۔انہوں نے کسی کا نام لیے بغیر کہا کہ کیا بی جے پی اس قسم کی زبان کی اجازت دیتی ہے؟حکومتیں آئیں گی اور جائیں گی لیکن مہاراشٹرا شرد پوار کے خلاف اس قسم کی زبان کو برداشت نہیں کرے گا۔