Sunday, June 8, 2025
Homesliderصرف کشمیر ہی نہیں، کشمیری بھی بھارت کا حصہ ہیں۔ ایس ڈی...

صرف کشمیر ہی نہیں، کشمیری بھی بھارت کا حصہ ہیں۔ ایس ڈی پی آئی

- Advertisement -
- Advertisement -

نئی دہلی: سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آ ف انڈیا (ایس ڈی پی آئی) کے قومی صدر ایم کے فیضی نے کشمیریوں کی پریشانی پر گہرے صدمے اور غم کا اظہار کرتے ہوئے لاک ڈاؤن کشمیر میں ہونے والے فوجی مظالم کی سخت مذمت کی۔ ایم کے فیضی نے مزید کہا ہے کہ صرف کشمیر کا جغرافیائی علاقہ نہیں بلکہ وہاں پر مقیم کشمیری بھی ہندوستانی ہیں۔ کشمیریوں کو ان کے مذہبی عقیدے کی بنیاد پر قتل، تشدد اور ان سے علیحدگی اختیار کرنے سے کھبی بھی وہاں پر امن قائم نہیں کیا جاسکتا ہے بلکہ اس سے علاقے کی صورتحال مزید خراب ہوسکتی ہے۔  اگست2019میں آرٹیکل 370اور35Aکی غیر جمہوری اور غیر اخلاقی منسوخی اور جموں کشمیر کویونین ٹریٹری میں تقیسم کرنے کے بعد مرکزی حکمرانوں نے کشمیر پر مکمل لاک ڈاؤن لگا دیا ہے۔

بین الاقوامی کنونشن کے برخلاف جموں کشمیر میں انٹر نیٹ تک رسائی پر پابندی عائد تھی یا شہریوں کو بیرونی دنیا سے ہونے والے تمام مواصلات سے انکار کرتے ہوئے ان پر پابندی عائد کردی گئی تھی۔ ممتاز سیکولر سیاسی رہنماؤں ریاست میں یا اس کے باہر نظر بند ہیں۔ باہر والوں کو جموں کشمیر میں داخلے پر پابندی عائد کی گئی تاکہ وہ کریک ڈاؤن کی اصل کو نوعیت کو نہ دیکھ سکیں۔ غیر عدالتی قتل، جسمانی اذیت، عصمت دری وغیرہ کشمیر میں ایک معمول بن چکے ہیں۔ وزیر داخلہ امیت شاہ نے کہا تھا کہ آرٹیکل 370اور 35Aکو منسوخ کرنے سے وادی میں امن قائم ہوگا وہ غلط ثابت ہوا ہے۔ کشمیر اب غیر اعلانیہ مارشل لاء کی زد میں ہے۔ فوج کے ظلم وبربریت انسانی شائستگی کی ہر حد سے تجاوز کرچکے ہیں۔

اپنے داد ا کی لاش پر بیٹھے تین سال کے بچے کی تازہ ترین دردناک تصویر جو اب سوشیل میڈیا پر بڑے پیمانے پر گردش ہورہی ہے اس سے پوری دنیا میں غم وغصہ پھیل گیا ہے۔ فوجی /سرکاری ذرائع کا کہنا ہے کہ انہوں نے اس بچے کو عسکریت پسندوں سے بچایا ہے جنہوں نے اس کے دادا کو گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا، لیکن جان بحق ہونے والے فرد کے اہل خانہ اور گواہ فوج کے اس دعوے کی تردید کررہے ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ فوجیوں نے ان کو کارسے گھسیٹ کر باہر نکالا تھا اورانہیں گولی مار کر ہلاک کردیا تھا اور بچے کو ان کے جسم پر بٹھایا، اس کی تصویر نکالی اور الزام یہ لگایا کہ ان کو عسکریت پسندوں نے ہلاک کیا تھا۔ ایس ڈی پی آئی قومی صدر ایم کے فیضی نے مطالبہ کیا ہے کہ کشمیر میں فوج کے غیر انسانی مظالم کو فوری طور پر ختم کیا جائے اور انسانی حقوق اور سماجی کارکنوں کی ایک آزاد ٹیم کو کشمیر جانے اور صورتحال کا جائزہ لینے اور اس کی رپورٹ دینے کی اجازت دی جائے۔