Wednesday, April 23, 2025
Homesliderطالبان کے حیدرآباد میں اثرات، خشک میوہ جات کی قیمتوں میں اضافہ

طالبان کے حیدرآباد میں اثرات، خشک میوہ جات کی قیمتوں میں اضافہ

- Advertisement -
- Advertisement -

حیدرآباد ۔ طالبان  کے افغانستان میں برسر اقتدار آنے کے بعد جہاں ساری دنیا میں اس کے اثرات مرتب ہورہے ہیں وہیں حیدرآباد میں بھی طالبان کے اثرات نمایا ں ہونا شروع ہوچکے ہیں  جیسا کہ  ہندوستان  کے ساتھ اشیاء کی تمام درآمد اور برآمدات بند کرنے کے بعد شہر میں خشک میوہ جات کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے۔ مقامی تاجروں کے مطابق افغانستان سے شہر میں خشک میوہ جات کی درآمد پر رکاوٹ نے قیمتوں کو بڑھا دیا ہے۔

 خشک میوہ جات کی درآمد بہت سے لوگوں کو متاثر کرے گی جنہوں نے وبائی صورتحال کے پیش نظر اپنی قوت مدافعت بڑھانے کے لیے خشک میوہ جات کا استعمال شروع کر دیا ہے۔ افغانستان میں تازہ ہنگامے نے ہندوستان اور اس کے اہم شہروں  کو متاثر کیا ہے کیونکہ ہندوستان کے 85 فیصد خشک میوہ جات پڑوسی ملک سے آتے ہیں۔ خشک میوہ جات کی قیمتیں کابل پر طالبان کے آخری حملے سے پہلے ہی متاثر ہوئی تھیں کیونکہ جموں کے تاجروں نے گزشتہ 10-15 دنوں میں ہونے والی خلل کے بارے میں بات کی ہے۔ درحقیقت بادام ، پستہ ، الوبخارا ، خوبانی اور کچھ دیگر میوہ جات افغانستان سے درآمد کیے جاتے ہیں۔ اس ملک کی تشویشناک سیاسی صورتحال نے خشک میوہ جات کی ہندوستان  آمد کو روک دیا ہے ۔ دراصل ہندوستان  افغانستان سے خشک میوہ جات درآمد کرتا ہے۔

 خشک میوہ جات پہلے دہلی اور ممبئی کی منڈیوں تک پہنچتے ہیں وہاں سے حیدرآباد اور مہاراشٹر کے ناندیڈ میں درآمد کیے جاتے ہیں۔ اضلاع کے تاجر انہیں خریدتے ہیں اور انہیں اپنی جگہوں پر فروخت کرتے ہیں۔ خشک میوہ جات کی درآمد متاثر  ہونے کی وجہ سے خشک میوہ جات کی قیمتیں 50 روپے سے بڑھ کر 200 روپے کلو ہو گئی ہیں ۔ شہر کے ایک تاجر یاسین خان نے کہا ہے کہ مجھے یقین ہے کہ قلیل  عرصے کے دوران طالبان  کو یہ احساس ہو جائے گا کہ اقتصادی ترقی ہی آگے بڑھنے کا واحد راستہ ہے اور وہ اسی طرح کی تجارت کو جاری رکھیں گے ۔ ان کے لیے بھی  یہ تجارت اہم ہے ۔ہندوستان کے افغانستان کے ساتھ صدیوں پرانے تجارتی تعلقات ہیں اور اس وقت 3 بلین امریکی ڈالر کی بڑی سرمایہ کاری ہے۔ کچھ اہم مصنوعات جو ہندوستان سے برآمد کی جاتی ہیں وہ چینی ، دواسازی ، ملبوسات ، چائے ، کافی ، مصالحہ جات اور ٹرانسمیشن ٹاورز ہیں جبکہ درآمدات زیادہ تر خشک میوہ جات پرمنحصر ہوتی ہیں ۔