سری نگر۔ کشمیر سے تعلق رکھنے والے الپائن اسکئیر عارف خان بھلے ہی آج برچھا پھینکنے والے نیرج چوپڑا کی طرح مشہور نہ ہوں لیکن وہ جلد ہی ہندوستان میں سرمائی کھیلوں کے بادشاہ بن جائیں گے، ایک ایسا ستارہ جو کشمیر کی کہانی میں انقلاب برپا کردے گا۔اس کے ساتھ یہ منظر نامہ بھی بدل جائے گا کہ دنیا کشمیر کو کس نظر سے دیکھتی ہے۔ نوجوانوں میں امید کی ایک نئی فضا ہے جو عارف کے نقش قدم پر چل کر ملک کی شان بڑھانا چاہتے ہیں۔ عارف خان نے بیجنگ سرمائی اولمپکس میں بھلے ہی کوئی میڈل نہ جیتا ہو لیکن اس نے کھلاڑیوں میں تخیل کی آگ جلا دی ہے، جیسا کہ نیرج چوپڑا نے اس وقت کیا جب انہوں نے ٹوکیو اولمپکس میں ایتھلیٹکس میں ہندوستان کا پہلا گولڈ میڈل جیتا ہے۔
کشمیر کے بارہمولہ ضلع کے ٹنگمرگ علاقے سے تعلق رکھنے والا عارف خان کوئی عام کھلاڑی نہیں ہے۔ وہ ہندوستان کے پہلے اسکائیر ہیں جنہوں نے سلیلم اور جائنٹ سلیلم دونوں میں اولمپکس کے لیے کوالیفائی کیا تھا۔اگرچہ وہ بیجنگ سرمائی اولمپکس میں 45 ویں نمبرپر رہےلیکن ہندوستان میں لاکھوں لوگوں نے ان کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا کیونکہ انہوں نے خود واحدآدمی والی ہندوستانی ٹیم کی قیادت کی۔ وہ ہندوستان سے واحد شخص تھا جنہوں نے اولمپکس کے لیے کوالیفائی کیا تھا۔کشمیر گزشتہ کئی برسوں سے انتشار کا شکار ہے ، قدرت کے حسن کی علامت سمجھی جانے والے وادی دہشت گردی کا مرکز بن گیا ہے۔ عالمی کھیلوں کے منظر نامے پر ایک مقامی کشمیری کھلاڑی عارف خان کا ابھرنا اس تصویر کو بدلنے کے لیے تیار ہے۔ دہشت گرد لیڈروں کی ظلم اور ناپاک ارادوں کے دن جلد ختم ہو جائیں گے۔
لوگ آنے والے دنوں میں عارف خان جیسے کھیلوں کے ہیروز کو سراہیں گے۔جموں و کشمیر کے پہلے اولمپیئن، گل مصطفی دیوجنہوں نے 1988 کے کیلگری، کینیڈا میں سرمائی اولمپکس میں ہندوستان کی نمائندگی کی تھی ، انہیں یقین ہے کہ عارف کا عروج نہ صرف کشمیر بلکہ پورے ہندوستان میں سرمائی کھیلوں کو بڑا فروغ دے گا۔ہوم ٹرف پر لوگوں اور کھلاڑیوں کے درمیان سرگرمی کی ایک لہر ہے۔ نوجوان ابھرتے ہوئے کھلاڑی بیجنگ اولمپکس میں عارف کی موجودگی کو ان کے لیے نیرج چوپڑا لمحہ کے طورپر دیکھتے ہیں، جو امید اور تحریک کی کرن ہے۔ یہ ہرکشمیری کھلاڑی کےلیے ایک خواب کی تعبیر ہے۔ عارف کی طرح وہ بھی کھیلوں کے عالمی میدان، خاص طور پر اولمپکس کھیلوں کے عروج میں ہندوستان کی نمائندگی کرنا چاہتے ہیں۔
پہلے اولمپک گولڈ میڈلسٹ پہلے ہندوستانی کھلاڑی ابھینو بندرا نے کہا کشمیر سے اولمپکس تک! عارف خان کو دیکھ کر واقعی فخر ہے، بیجنگ 2022 میں ہندوستان کی نمائندگی کرنے والے واحد ایتھلیٹ ترنگے کو بلند کرتے ہوئے افتتاحی تقریب میں ملک کا نام روشن کیا ۔عارف لمحہ کشمیر اور ہندوستان میں پھیل رہا ہے۔ اور وہ تمام لوگ جو کھیلوں سے محبت کرتے ہیں اس دن کے منتظر ہیں جب ہندوستان کا شمارسرمائی کھیلوں کے سرفہرست چمپئنز میں کیا جائے گا۔ عارف خان کی حقیقی شراکت کا پتہ تب چلے گا جب سینکڑوں کشمیری نوجوان مرداور خواتین اپنے اپنے کھیلوں میں دنیا کے اعلیٰ ترین کھیلوں کے میدانوں میں ترنگا لہرانے کے لیے جدوجہد کریں گے۔