حیدرآباد ۔ حیدر آباد میں جمعہ کے روز سے ہونے والی شدید بارش کے بعد حکام نے حیدرآباد کے مضافات میں جڑواں آبی ذخائر کے دروازے کھول دیئے۔ حیدرآباد میٹرو واٹر سپلائی اینڈ سیوریج بورڈ نے شہر سے گزرنے والی موسی ندی میں سیلابی پانی کو جانے کے لیے عثمان ساگر اور حمایت ساگر کے دو دروازے کھول دیئے۔ حکام کے مطابق عثمان ساگر میں پانی کی سطح 1790 فٹ کے فل ٹینک لیول ( ایف ٹی ایل ) کے مقابلے میں 1,786.65 فٹ رہی۔
اس کے کیچمنٹ ایریا میں موسلادھار بارش کے بعد آبی ذخائر میں 2000 کیوسک کی آمد ہو رہی ہے۔ بورڈ نے 1,248 کیوسک چھوڑنے کے لیے دو دروازے کھول دیے ہیں۔ حمایت ساگر کی موجودہ پانی کی سطح 1763.50 فٹ کے ایف ٹی ایل کے مقابلے میں 1760.50 فٹ ہے۔ آبی ذخائر سے پانی کی آمد 500 کیوسک ہو رہی ہے۔ حکام نے 330 کیوسک چھوڑنے کے لیے دو دروازے کھول دیے ہیں۔ موسی ندی کے ساتھ والے علاقوں میں رہنے والے لوگوں کو چوکنا رہنے کی ہدایت دی گئی ہے کیونکہ دونوں آبی ذخائر میں مزید پانی آنے کا خدشہ ہے۔ اس دوران سنٹرل واٹر کمیشن نے کہا کہ نلگنڈہ ضلع کے اننترام میں موسی ندی انتہائی سیلابی صورتحال میں بہہ رہی ہے۔ پانی کی سطح 230.5 میٹر تک پہنچ گئی۔
حیدرآباد اور اس کے گردونواح میں موسلادھار بارش کی وجہ سے شہر کے وسط میں واقع حسین ساگر جھیل کے پانی کی سطح میں اضافہ ہوا ہے۔ جھیل میں پانی کی موجودہ سطح 513.41 میٹر کے ایف ٹی ایل کے مقابلے میں 513.70 میٹر ہے۔ مسلسل بارشوں کی وجہ سے جھیل کوکٹ پلی ڈرین کے ذریعے بڑے پیمانے پر پانی کی آمد ہو رہی ہے۔ اضافی پانی بیرونی نالی سے باہر بہہ رہا ہے۔ اس مہینے میں یہ دوسرا موقع ہے جب عثمان ساگر اور حمایت ساگر کے دروازے کھولے گئے ہیں اور حسین ساگر کناروں تک بھر گیا ہے۔