Tuesday, December 3, 2024
Homesliderفیفا پابندی معاملہ ، سپریم کورٹ میں سماعت 22 اگست تک ملتوی

فیفا پابندی معاملہ ، سپریم کورٹ میں سماعت 22 اگست تک ملتوی

- Advertisement -
- Advertisement -

نئی دہلی۔ سپریم کورٹ نے آل انڈیا فٹ بال فیڈریشن (اے آئی ایف ایف) مقدمہ کی سماعت 22 اگست تک ملتوی کردی ہے کیونکہ مرکز نے کہا ہے کہ ہندوستان میں انڈر17 خواتین ورلڈ کپ کے انعقاد کے لیے فیفا سے بات چیت جاری ہے۔ عدالت نے مرکز سے یہ بھی کہا کہ وہ ہندوستان میں ورلڈ کپ کے انعقاد کے لیے ضروری اقدامات کرے اور اے آئی ایف ایف کی معطلی کو ختم کرے۔ سالیسٹر جنرل تشار مہتا نے جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ، اے ایس بوپنا اور جے بی پریڈوالاکی بنچ کو بتایا کہ حکومت اور انتظامیہ کی کمیٹی نے فیفا کے ساتھ دو ملاقاتیں کی ہیں اور انڈر17 ویمنز ورلڈ کپ کو ہندوستان میں منعقد کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔

 انہوں نے معاملے کو 22 اگست تک ملتوی کرنے کی درخواست کی تاکہ اے آئی ایف ایف کے فعال فریقوں کے درمیان معاہدہ ہو سکے۔مہتا نے کہا کہ عدالت کے لیے یہ کہنا بہت مددگار ثابت ہوگا کہ تمام فریق اس معاملے کا حل تلاش کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔بنچ نے کہا کہ یہ انڈر17 بچوں کے لیے ایک بڑا ٹورنمنٹ ہے اور اس بات پر تشویش ہے کہ یہ ٹورنمنٹ ہندوستان میں ہوگا۔ بنچ نے کہا کہ اگر کوئی بیرونی مداخلت کرتا ہے تو اسے برداشت نہیں کیا جائے گا ۔ بنچ نے مرکز سے کہا کہ وہ اس معاملے میں فعال کردار ادا کرے اور اے آئی ایف ایف کی معطلی کو ہٹانے میں مددکرے۔ہندوستان کو ایک جھٹکا دیتے ہوئے عالمی فٹ بال کی سب سے بڑی گورننگ باڈی، فیفا نے منگل کو آل انڈیا فٹ بال فیڈریشن (اے آئی ایف ایف) کو غیر ضروری تیسرے فریق کی مداخلت اور اکتوبر میں انڈر 17 خواتین کے ورلڈ کپ کی میزبانی کا حوالہ دیتے ہوئے معطل کر دیا اور میزبانی کے حقوق چھین لیے گئے۔

ہندوستان کو11 سے 30 اکتوبر تک فیفا ایونٹ کی میزبانی کرنی ہے ۔ یہ اپنی 85 سالہ تاریخ میں پہلی بار ہے کہ فیفا نے اے آئی ایف ایف پر پابندی عائد کی ہے۔ فیفا نے کہا کہ معطلی فوری طور پر نافذ العمل ہوگی۔عدالت نے 18 مئی کو پرفل پٹیل کو دسمبر 2020 سے انتخابات نہ کروانے پر اے آئی ایف ایف کے صدرکے عہدے سے ہٹا دیا تھا اور اے آئی ایف ایف کو چلانے کے لیے سپریم کورٹ کے سابق جج اے آر ڈیو کی سربراہی میں تین رکنی کمیٹی آف ایڈمنسٹریٹرز (سی او اے) کا قیام عمل میں لایا تھا۔ تب سے یہ خدشہ ظاہرکیا جا رہا تھا کہ پابندی لگ جائے گی۔