حیدرآباد: نائٹ کرفیو اور لاک ڈاؤن کورونا وائرس کے پھیلاؤ پرلگام لگانے کےلئے نافذ کیا گیا ہے لیکن اس کا ایک ذیلی فائدہ یہ ہوا ہے کہ ان پابندیوں سے حیدرآباد کی فضائی آلودگی میں کمی ریکارڈ کی گئی ہے ۔ نائٹ کرفیو کے نفاذ کے بعد شہر میں آسانی سے سانس کے مسائل میں کمی دیکھائی جارہی تھی اور اسی طرح لاک ڈاؤن کے نفاذ کے بعد شہر کے مختلف نیشنل ایئر کوالٹی مانیٹرنگ پروگرام (این اے ایم پی) اسٹیشنوں میں درج ایئر کوالٹی انڈیکس (اے کیوآئی) میں اعداد وشمار بھی کافی حوصلہ افزا ہیں ۔
گذشتہ ماہ کے دوران 20 اپریل کو نائٹ کرفیو کے نفاذ کے بعد سے مختلف مراکز میں ریکارڈ کیا گیا اے کیوآئی درمیانے درجے سے اطمینان بخش سطح تک چلا گیا۔ کچھ اسٹیشنوں ،جیسے اوپل کے مقامات پر ، 19 مئی کو 43 کا ایک اچھا اے کیوآئی ریکارڈ کیا گیا تھا۔ اسی اسٹیشن کی اپریل میں 128 کی اے کیو آئی تھی۔ نائٹ کرفیو کے آغاز کے بعد اسی اسٹیشن نے مستقل طور پر اے کیوآئی کو بہتر بنایا جس طرح یہ مئی کے آغاز میں 103 سے لے کر 91 مئی تک ریکارڈ کیا گیا تھا لیکن لاک ڈاؤن کے پہلے دن سے 19 مئی کو 12 سے 43 ریکارڈ کیا گیا۔
فضائی آلودگی کی سطح کے بہتر معیار کی قدریں جو درج کی گئی ہیں ان میں بالا نگر ، جوبلی ہلز ، پیراڈائز ، چارمینار اور جیڈی میٹلا کے نیپ کے اسٹیشنوں پر بھی اسی طرز کا مشاہدہ کیا گیا ہے۔ 19 مئی کو تلنگانہ ریاستی آلودگی کنٹرول بورڈ کی ایک رپورٹ کی بنیاد پر ان تمام مقامات پر مانیٹرنگ اسٹیشنوں نےاے کیو آئی کی اقدار 100 سے کم درج کی ہیں۔ بالا نگر ، جیڈی میٹلہ ، جوبلی ہلز اور چارمینار نے بالترتیب 73 ، 60 ، 58 اور 54 کی اے کیوآئی کی قدر درج کی ہیں ، جس نے انہیں اطمینان بخش سطح کے زمرے میں اپنا نام رکھا جبکہ پیراڈائز اور اپل نے 50 اور 43 کی اے کیوآئی کودرج کیا ہے جو کہ درجہ بندی میں بہتر سطح کے زمرے میں ہے ۔