Tuesday, April 22, 2025
Homesliderلاک ڈاؤن میں صبح کے اوقات کی  نرمی ،تعمیری شعبہ سے وابستہ...

لاک ڈاؤن میں صبح کے اوقات کی  نرمی ،تعمیری شعبہ سے وابستہ افراد خوش

- Advertisement -
- Advertisement -

حیدرآباد ۔ رمضان کی عید سے ایک دن قبل ریاست تلنگانہ میں لاک ڈاؤن کے نافذ کر دیئے جانے کے بعد مسلمانوں میں ایک قسم کی ناراضگی پائی جاتی تھی کہ عین عید کے وقت لاگ ڈاؤن  لگاکرٹی آرایس حکومت نے سخت فیصلہ کیا ہے لیکن عید کی تعطیلات کے بعد اتوار کی صبح سے لے کر کر منگل کے دن تک صبح کے اوقات میں ہونے والے کاروبار اور خاص کر یومیہ مزدوری پر کام کرنے مزدوروں اور تاجروں کی ایک بڑی تعدادکا اب نظریہ بدل چکاہے اور یہی لوگ اب  لاک ڈاؤن کے  ان چار گھنٹوں کے وقفہ ماسٹر اسٹوک قراردے رہے ہیں ۔

میستری دیاکر اپنے سائیٹ پر تعمیری کام میں مصروف

 یومیہ مزدوری کرنے والوں کی ایک بڑی تعداد تعمیری کاموں سے وابستہ ہے اور لاک ڈاؤن کے دوران تعمیری کاموں پرعدم پابندی سے بڑے تاجروں کے علاوہ یومیہ مزدوری کرنے والے افراد کو بھی راحت ملی ہے۔ اس وقت شہر حیدرآباد میں کئی بڑے پراجیکٹس کے علاوہ گلی محلوں میں مکانات کی تعمیر کا ایک بڑا سلسلہ جاری ہے اور ان تعمیراتی کاموں سے جہاں بڑے پروجیکٹ کے مالکان کے کروڑوں روپے کا کاروبار ہو رہا ہے وہیں گلی اور محلوں میں گھروں کی تعمیر سے وابستہ یومیہ مزدور بھی اپنی روزی روٹی چلا رہے ۔ لاک ڈاؤن میں صبح 6 بجے تا 10 بجے ملنے والی نرمی سے جہاں تعمیراتی کام کام کے لئے درکار اینٹ ، ریتی ،سیمنٹ ،لوہا اور دیگر اشیاء کی خرید اور فروخت  ہورہی ہے تو دوسری جانب گلی محلوں میں مزدور تعمیراتی کاموں میں میں مصروف رہتے ہوئے اپنی یومیہ زندگی کے لیے آمدنی حاصل کر رہے ہیں ۔

کارپنٹر میر محمد اپنے کام کے دوران خوش گوار موڈ میں

اس خصوص میں اظہار خیال کرتے ہوئے اینٹ کے کاروبار سے وابستہ محمد شبیر احمد نے کہا ہے کہ کہ جمعہ کو عید الفطر ہونے کے بعد ہفتہ اور اتوار کے دن  ہفتہ واری  تعطیلات کے ایام تھے  لیکن پیر سے کاروبار میں تیزی دیکھی گئی ہے یہی وجہ ہے کہ انہوں نے میدک سے حیدرآباد اینٹ کی لاریاں روانہ کی ہیں ۔محمد شبیر احمد کے بموجب حیدرآباد کے مراکز سے اینٹ کی مانگ کی وجہ سے انہوں نے چند لاریاں دونوں شہروں  کے اڈوں کےلئے  روانہ کی کیونکہ تلنگانہ میں لاک ڈاؤن کے دوران صبح 6 بجے تا دس بجے ہر کام  کی اجازت دی گئی ہے لہذا میدک سے  حیدرآباد لاریاں آسانی سے پہنچی جس سے شہر میں تعمیری کاموں کے لئے اینٹ باآسانی دستیاب  ہو سکیں کیونکہ جمعہ تا ہفتہ کو شہر میں اینٹ کی قلت دیکھی گئی تھی ۔

میدک سے حیدرآباد پہنچنے کے بعد محمد شبیر کی لاری سے اینٹ اتارنے کا ایک منظر

تعمیری کام کے ماہرمستری دیا کرنے میڈیا نمائندے سے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ کیونکہ لاک ڈاؤن  میں  صبح کے اوقات میں نرمی ہے لہذا وہ اپنے قریبی سائیٹ پر مزدوروں کے ساتھ پہنچ رہے ہیں جس کی وجہ سے نہ صرف مالک مکان کا کام آسانی سے آگے بڑھ رہا ہے بلکہ دوسری جانب یومیہ  مزدورں کو دو وقت کی روٹی بآسانی دستیاب ہو رہی ہے۔ اس کے علاوہ تعمری کام کےلئے دستیاب اشیا با آسانی دستیاب ہورہی ہیں تاہم اس کےلئے ایک دن قبل ہی منصوبہ بنا ضروری ہورہا ہے ۔

کارپینٹر میر محمد نے لاک  ڈاؤن میں اپنے کاروبار  کے تجربات بتاتے ہوئے کہا کہ انہوں نے عید کے دن ہی ایک سائیٹ کے لئے دروازوں کے فریم کے لئے مشیرآباد کا رخ کیا جہاں انہوں نے دروازوں کے فریم کے لیے ایڈوانس دے کر دوسرے دن دروازوں کے فریمس  حاصل کئے۔ لاک ڈاؤن کے دوران صبح کے اوقات میں جو نرمی دی گئی اس کا فائدہ بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عید کا دن ہونے کے باوجود بھی میں  نے اپنا کام انجام دیا جس کی وجہ سے ایک جانب گھر کی تعمیر کا کام جاری رہا تو دوسری جانب جب کاروبار بھی اپنی اپنی جگہ رواں دواں  رہا ۔

تعمیری کام کے مختلف شعبوں سے وابستہ افراد نے صبح کے اوقات دی جانے والی نرمی کو اپنے لیے لئے کافی بہتر فیصلہ قراردیا اور امید ظاہر کی ہے  کہ آئندہ چند دنوں میں ان اوقات میں مزید اضافہ  کرتے ہوئے یومیہ زندگی اور اس سے وابستہ مزدوروں  کے حالات کو مزید آسان بنانے کی حکومت کوشش کرے گی ۔