بیروت: لبنان کی فوج نے کہا کہ اسے بیروت بندرگاہ کے داخلی راستے کے قریب 4.35 ٹن امونیم نائٹریٹ ملا ہے ، جو گذشتہ ماہ ایک انتہائی بڑے دھماکہ کی وجہ اسی کیمیکل کا بڑا ذخیرہ تھا۔فوج کے ایک بیان کے مطابق ، فوج کے انجینئر اس کی تحقیقات کررہے ہیں ۔ فوج کے ذرائع کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ کیمیکل کا ذخیرہ بندرگاہ کے داخلی راستہ نو کے باہر پایا گیا ہے۔
اگست کی 4 تاریخ کو ہوئے تباہ کن دھماکے سے شہر پھٹ پڑے تھے اور قریب 190 افراد ہلاک ہوگئے ۔ حکام نے کہا کہ اس کی وجہ تقریبا 2,750 ٹن امونیم نائٹریٹ تھی جو برسوں سے بندرگاہ کے ایک گودام میں غیر محفوظ حالت میں تھی۔ دھماکے نے پورے شہر کو تباہ کردیا ہے ، عمارتیں گھنڈر میں تبدیل ہوگئی اور 6000 افراد زخمی ہوگئے۔
معاشی بحران کی زد میں آنے کے بعد عوام کے غم و غصے کے درمیان لبنان کی حکومت نے اقتدار چھوڑ دیا لیکن اس کے بعد لبنانی عوام کو یہ فکر لاحق رہتی ہے کہ خطرناک مواد کو بری طرح سے ذخیرہ کیا جارہا ہے ، جس سے انہیں خطرہ لاحق ہے۔ قبل ازیں صدر مشیل آؤن نے بیروت ایرپورٹ پر پرانے ری فلنگ انفراسٹرکچر کی مرمت کا حکم دیا تھا اور اس رپورٹ کی تحقیقات کا بھی حکم دیا تھا جس میں ہزاروں لیٹر ایندھن کا اخراج کی بات کہی گئی ہے۔
بیروت ایرپورٹ کے سربراہ فادی الحسن نے ایک نیوز کانفرنس میں کہا ہے کہ مارچ 2019 میں 84 ہزار لیٹر ایندھن کا اخراج ہوا تھا اور اس کی مرمت دو ماہ میں مکمل ہوگئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی تفتیش کاروں نے مرمتوں کو اطمینان بخش قرار دیا ہے۔ایندھن کے اخراج کی ان خبروں نے عوامی تحفظ سے متعلق خدشات کو مزید بڑھا دیا۔ ہمیں کسی دھماکے کا خدشہ نہیں ہے۔