نئی دہلی : کانگریس پارٹی نے جمعہ کو مرکزی وزیر اسمرتی ایرانی پر 2004کے بعد سے مختلف انتخابات کے دوران دائر کئے گئے حلفنامہ میں ان کی تعلیمی قابلیت کے بارے میں متضاد معلومات پیش کرنے کا الزام لگایا ہے۔
یہ حملہ اسمرتی ایرانی کے حلقہ لوک سبھا امیٹھی سے پرچہ نامزدگی داخل کرنے کے ایک دن بعد کیا گیا ۔اسمرتی ایرانی نے جمعرات کو حلقہ لوک سبھا امیٹھی سے پرچہ نامزدگی داخل کیا تھا ۔جہاں سے وہ کانگریس صدر راہل گاندھی کے خلاف انتخاب لڑ رہی ہیں۔اسمرتی ایرانی کی تعلیمی قابلیت پھر ایک بارسرخیوں میں آگئی ہے ۔کیو نکہ انہوں نے اپنے حلفنامہ میں اعلان کیا ہے کہ وہ گرائجویٹ نہیں ہیں۔
یہ پہلی بار ہے جب انہوں نے انتخابی حلفنامے میں صاف طور پر لکھا ہے کہ انہوں نے تین سالہ ڈگری کورس پورا نہیں کیا ہے۔کانگریس پارٹی نے اسمرتی ایرانی کی تعلیمی قابلیت سے متعلق کیونکہ منتری بھی کبھی گرائیجویٹ تھی کہکر طنز کیا ہے۔اس طرح اسمرتی ایرانی کا یہ حلفنامہ پھر سے سرخیوں میں آگیا ہے۔
کانگریس کی لیڈر پرینکا چتر ویدی نے اسمرتی ایرانی کی تعلیم کا مزاق بناتے ہوئے کہا کہ ایک نیا سیریل آنے والا ہے کیونکہ منتری بھی کبھی گرائیجویٹ تھی اس کی شروعاتی لائن ہوگی۔اور اس کے بعد لائن ہوگی ،کوالیفکیشن کے بھی روپ بدلتے ہیں،نئے نئے سانچے میں ڈھلتے ہیں،ایک ڈگری آتی ہے ایک ڈگری جاتی ہے،وغیرہ۔
اپنے حلف نامہ میں اسمرتی ایرانی نے لکھا کہ 1991میں ہائسکول کا امتحان پاس کیا ،1993میں انٹر میڈیٹ کا امتحان پاس کیا۔اس سے قبل سال 2014 میں امیٹھی نشست سے پہلی بار انتخاب لڑنے کے دوران اسمرتی ایرانی نے حلف نامہ میں لکھا تھا کہ 1994میں
انہوں نے دہلی یونیورسٹی کے اسکول آف اوپن لرننگ سے بیاچلر آف کامرس پارٹ ۔1کیا۔ 2004میں کانگریس لیڈر کپل سبل کے خلاف دہلی کے چاندنی چوک لوک سبھا حلقہ سے انتخاب لڑنے کے دوران اسمرتی نے لکھا تھا کہ انہوں نے 1996میں دہلی یونیورسٹی کے اسکول آف کرسپانڈینس سے بیاچلر آف آرٹ کیا ۔اس طرح کے متضاد معلومات پیش کرنے پر اپوزیشن پارٹیاں خاص طور سے کانگریس پارٹی اسمرتی کی تعلیمی قابلیت پر طنز کر رہے ہیں۔