Tuesday, June 10, 2025
Homesliderمریضوں کے علاج کیلئے بھاری بلز، ہائی کورٹ کی پرائیویٹ اسپتالوں پر...

مریضوں کے علاج کیلئے بھاری بلز، ہائی کورٹ کی پرائیویٹ اسپتالوں پر برہمی

- Advertisement -
- Advertisement -

حیدرآباد: تلنگانہ ہائی کورٹ نے ایک مرتبہ پھر شہر کے دو پرائیویٹ اسپتالوں پر برہمی کا اظہار کیا جنہوں نے کوویڈ19کے مریضوں کے علاج کے لئے زائد بلز وصول کئے تھے۔عدالت نے بدھ کو موظف ملازم او ایم گوڑ کی جانب سے دو سرکردہ پرائیویٹ اسپتالوں کے خلاف داخل کردہ عرضی کی سماعت کی جس میں الزام لگایا گیا ہے کہ یہ اسپتال کوویڈ19کے مریضوں کے علاج کے لئے زائد رقم وصول کررہے ہیں۔

عرضی گذار نے یہ بھی الزام لگایا کہ زائد بلز کے ذریعہ یہ اسپتال حکومت کے قواعد اور شرائط کی خلاف ورزی کررہے ہیں۔انہوں نے نشاندہی کی کہ ریاستی حکومت نے سبسیڈی پر کئی اسپتالوں کو اراضی الاٹ کی تھی جس میں یہ شرط رکھی گئی تھی کہ غریب مریضوں کا مفت علاج کیا جائے تاہم یہ اسپتال غریب مریضوں کا مفت علاج نہیں کررہے ہیں۔اس مرحلہ پر عدالت نے حکومت سے سوال کیا کہ اگر یہ اسپتال شرائط کی خلاف ورزی کررہے ہیں تو ان کو دی گئی اراضیات واپس کیوں نہیں لی جاتی؟عدالت نے حیرت کااظہار کیا کہ یہ اسپتال،بلز کی ادائیگی تک لاشوں کو بھی حوالے کرنے سے انکار کررہے ہیں۔

عدالت نے حکومت کو ہدایت دی کہ وہ ان پرائیویٹ اسپتالوں کے خلاف سخت کارروائی کرے جو زائد بلز وصول کررہے ہیں۔بنچ نے ریمارک کیا کہ ان اسپتالوں کے لائسنس کو منسوخ کرنا یا ان کو دی گئی اراضیات واپس لینا کافی نہیں ہوگا۔عدالت نے ان اسپتالوں سے وضاحت طلب بھی کی ہے۔