Wednesday, April 23, 2025
Homesliderمساجد پر حملہ کرنے والے کےخلاف تاریخی فیصلہ، معافی کے حق کے...

مساجد پر حملہ کرنے والے کےخلاف تاریخی فیصلہ، معافی کے حق کے بغیر سزائے عمر قید

- Advertisement -
- Advertisement -

کرائسٹ چرچ: نیوزی لینڈ نے حالیہ عرصہ میں دنیا کے لئے مثالی فیصلے اوراقدامات کئے ہیں اور آج  بھی اس نے دنیا کے لئے ایک مثال قائم کرتے ہوئے مجرمانہ ذہن رکھنے والوں کے لئے سخت پیغام دیا ہے جیسا کہ نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ کی دو مساجد پر حملہ کرنے والے شخص کو معافی کے حق کے بغیر عمر قید کی سزا دی ہے۔

نیوزی لینڈ کی تاریخ میں یہ پہلا فیصلہ ہے جب کسی مجرم کو معافی کے حق سے محروم کرتے ہوئے ساری زندگی جیل کی سلاخوں کے پیچھے ڈال دیا گیا ہے۔آسٹریلیائی 29 سالہ مجرم نے عدالت میں خود پر لگائے گئے الزامات سے انکار کیا لیکن بعد میں اس نے اپنی تخریب کاری کو قبول کیا۔مجرم نے نہ صرف مساجد پرحملہ کیا بلکہ 51 افراد کو موت کی نیند سلانے کے علاوہ مزید 40 افراد کو قتل کرنے کی کوشش کی  اور دہشت گردی کا ارتکاب بھی کیا ہے۔

مساجد حملے کے مقدمہ میں جج کیمرون منڈر نے اپنا فیصلہ سنایا جس میں ملزم کو مجر م قراردیتے ہوئے کہا کہ برنٹن ٹارنٹ نے غیر انسانی حرکت کی ہے اور حملے کرتے وقت اس نے کسی پر رحم نہیں کیا  اور اس نے اپنی تخریب کاری  فیس بک پر راست نشر کیا ۔جج نے مزید کہا کہ تمہاری حرکت اتنی گھناؤنی ہے کہ قید کے دوران تم کو موت بھی آجائے تو کم ہے۔

یاد رہے کہ برنٹن ٹارنٹ نے گزشتہ برس دو مساجد پر حملہ کرتے ہوئے 51 افراد کو فائرنگ کے ذریعہ موت کے گھاٹ اتاردیا تھا۔مقدمہ کے سنوائی کے دوران مساجد حملے میں شہید ہونے والے افراد  کے لواحقین نے ملزم کے خلاف بیانات دئیے ۔