Tuesday, June 10, 2025
Homeخصوصی رپورٹمعاشرتی اعتبار سے مذہبی تعصب میں ہندستان سرفہرست

معاشرتی اعتبار سے مذہبی تعصب میں ہندستان سرفہرست

  • مذہبی جنونیوں نے ملک پر ایک اور بٹہ لگایا
  • گاؤ رکھشا کے نام پر قائم گروپوں کی سرگرمیوں میں اضافہ
  • دنیا بھر میں قوم پرست پارٹیوں کی ہراسانی کا سب سے زیادہ شکار مسلمان
  • سرکاری سطح پر مذہبی پابندیوں میں چین سرفہرست 
  • ساری دنیا میں عیسائی اور مسلمان مذہبی عصبیت کا شکار

اطہر معین

- Advertisement -
- Advertisement -

دنیا بھر میں مذہبی تعصب اور پابندیوں میں اضافہ ہوا ہے،198 ممالک کا احاطہ کرنے والے ایک بین الاقوامی سروے کے مطابق 28 فی صد ملکوں میں مذہبی پابندیوں کی شرح زیادہ یا انتہائی زیادہ ہے، عیسائی اور مسلمان سب سے زیادہ مذہبی تعصب کا شکار ہیں۔چین سرکاری سطح پر مذہبی پابندیوں اور ہندستان معاشرتی اعتبار سے مذہبی تعصب والے ممالک میں سرفہرست ہے۔یہ دونوں ممالک نہ صرف 25 زیادہ آبادی والے ممالک میں سرفہرست ہیں بلکہ ہر اعتبار سے تمام دنیا میں سرفہرست ہیں۔ بین الاقومی ادارے پیو ریسرچ سینٹر کے سروے میں دنیا کے ایک سو اٹھانوے ملکوں میں 2016 کے دوران مذہبی پابندیوں کا جائزہ لیا گیا۔رپورٹ کے مطابق 55 ممالک میں یہ شرح زیادہ یا انتہائی زیادہ رہی، مختلف مذاہب کے خلاف متعصبانہ کارروائیوں میں بھی اضافہ ہوا، 144 ملکوں میں عیسائی اور 142 ملکوں میں مسلمان اس کی زد میں رہے۔رپورٹ کے مطابق چین مذہبی پابندیوں جبکہ بھارت معاشرتی اعتبار سے سب سے زیادہ مذہبی تعصب والا ملک ہے، زیادہ مذہبی پابندیوں والے دیگر ممالک میں مصر ، روس ، انڈونیشیا اور ترکی بھی شامل ہیں۔رپورٹ کے مطابق 25 کثیر الآبادی والے ممالک میں مصر ، روس، ہندستان ، انڈونیشیاء اور ترکی مذہبی تحدیدات میں مجموعی سطحیں زیادہ رکھنے والے ممالک ہیں۔ ایشیائی خطہ میں قوم پرست سیاسی پارٹیاں ، مذہبی گروپوں کو نشانہ بنارہے ہیں ان میں برما، ہندستان اور نیوزی لینڈ شامل ہیں۔رپورٹ کے مطابق 2016 میں قوم پرست سیاسی پارٹیوں کی جانب سے ہراسانی کا عمومی لحاظ سے زیادہ تر مسلم نشانہ بنائے گئے۔رپورٹ کے مطابق ہندستان میں چند ہندو قوم پرستوں نے ’’ گاؤ رکھشا ‘‘ گروپس تشکیل دئیے ہیں جو گائے کے ذبیحہ اور بیل کے گوشت کو کھانے کو مادر وطن کی نمائندگی کرنے والے ہندو دیوتاؤں کی توہین گردانتے ہیں ۔ یہ گروپس ہندستان میں ماضی میں بھی موجود تھے مگر انہوں نے 2016 میں اپنی سرگرمیو ں کو وسعت دے دی ہے۔ ان گروپس کے ارکان بیل کے گوشت کے گاہکوں یا ان کی دانست میں گائے کا ذبیحہ میں ملوث ہونے والے کے ساتھ پرتشدد انداز میں متصادم ہوئے ہیں ۔ کئی واقعات میں ان گروپس کے کارکنوں نے ہراساں کیا اور چند واقعات میں اپنے نشانوں کو زدو کوب یا قتل کردیا ۔رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا کہ ہندو قوم پرستوں کی جانب سے روایتی عقائد اور رسومات پر سکھ نشانہ بنائے جاتے ہیں۔