ممبئی: پانچ مرتبہ کی چیمپئن ممبئی انڈینس کی اصل طاقت اس کا بیٹنگ شعبہ ہے اور 2021 آئی پی ایل سیزن میں بھی وہ طاقتور بیٹنگ شعبہ کے ساتھ اپنے خطاب کا دفاع کرنے اترے گی اور کوشش ہوگی کہ اس مرتبہ خطابات کی ہیٹ ٹرک مکمل کرلے لیکن اپنی صف میں معیاری اسپنرس کی عدم موجودگی اس کے لیے سب سے بڑی کمزوری ہے نیز آخری اوورس میں حریف ٹیم کو پریشان کرنے کے لیے اس کے پاس بہترین بولرس بھی موجود ہیں۔ ممبئی انڈینس کی اصل طاقت اس کے بیٹنگ شعبہ میں معروف ہٹرس اور بولنگ میں بہترین فاسٹ بولرس کی موجودگی ہے تاہم اسپنرس میں کوئی اہم نام موجود نہ ہونا اس کے لیے اس سال مسائل پیدا کرسکتا ہے۔ 2019ء میں ٹرافی حاصل کرنے کے بعد ممبئی انڈینس نے کورونا بحران کی وجہ سے متحدہ عرب امارات میں منعقدہ گزشتہ برس کے ٹورنمنٹ میں بھی اپنے خطاب کا کامیاب دفاع کیا تھا اور اب وہ خطابات کے ہیٹ ٹرک کے لیے میدان میں اترے گی۔
ممبئی کے لیے کپتان روہت شرما اور ساتھی اوپنر کوئنٹن ڈیکاک کی شکل میں دو دھماکو اوپنرس موجود ہیں اس کے علاوہ اننگز کے آغاز کے لیے آسٹریلیائی دھماکو بیٹسمین کریس لین بھی موجود ہیں۔ مڈل آرڈر میں سوریہ کمار یادو اور نوجوان ایشان کشن کی موجودگی اس شعبہ کو مزید طاقتور بنارہی ہے جیسا کہ دونوں ہی بیٹسمینوں نے انگلینڈ کے خلاف منعقدہ سیریز میں کافی توجہ اپنی جانب مبذول کروائی ہے۔ پانڈیا بھائیوں کی موجودگی کے علاوہ کرین پولارڈ بھی بیٹنگ شعبہ میں مڈل آرڈر کو انتہائی طاقتور بناتے ہیں۔ بولنگ کی بات کی جائے تو جسپریت بمرا کے ساتھ نیوزی لینڈ کے نمبر ایک بولنگ ٹرینٹ بولٹ پاور پلے میں وکٹیں حاصل کرنے کے علاوہ آخری اوورس میں رنز روکنے کی بھی صلاحیت رکھتے ہیں۔ ان دونوں کے ساتھ آسٹریلیاء کے نیتھن کلٹر نائیل بھی ان کے ساتھ موجود ہیں۔ ممبئی انڈینس کی اصل کمزوری اس کا اسپن شعبہ ہے اور خاص کر چینائی کے چیپک میدان میں معیاری اسپنر نہ ہونے کا اسے نقصان ہوسکتا ہے۔
ٹیم میں حالانکہ کرونال موجود ہیں لیکن انگلینڈ کی سیریز میں مہمان بیٹسمینوں نے ان کی کافی پٹائی کی ہے۔ ممبئی نے تجربہ کار لگ اسپنر پیوش چاولہ کو ٹیم میں شامل کیا ہے لیکن اگر انہیں قطعی 11 کھلاڑیوں میں شامل کیا جاتا ہے تو پھر کرونال اور چہر میں کسی ایک کو باہر بٹھانا پڑسکتا ہے۔ چاولہ نے تاحال 156 آئی پی ایل وکٹوں کے ساتھ لیگ کی تاریخ کے تیسرے سب سے زیادہ وکٹیں حاصل کرنے والے بولر ہیں۔ پولارڈ ٹیم کے لیے پانچویں یا چھٹے بولر کا کردار ادا کرسکتے ہیں اور بیٹنگ میں وہ ٹیم کو کسی بھی نشانہ کے تعاقب میں آسانیا پیدا کرسکتے ہیں۔