نئی دہلی ۔مغربی بنگال کی چیف منسٹر ممتا بنرجی پر نندی گرام میں آج اس وقت حملہ ہوا جب وہ مجوزہ انتخابات میں نامزدگی داخل کرنے گئی تھیں۔ ممتا بنرجی نے کہا کہ اس وقت چار یا پانچ افراد نے ان پر حملہ کیا،ان کے آس پاس کوئی پولیس عہدیدار موجود نہیں تھا۔ممتا بنرجی نے میڈیا نمائندوں سے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ انہیں چار یا پانچ افراد نے اس وقت دھکیل دیا جب وہ اپنی گاڑی میں داخل ہورہی تھیں۔ انہوں نے اپنازخمی پیر بھی دیکھایا۔ یہ پوچھے جانے پر کہ آیا یہ منصوبہ بند حملہ تھا ، تو ممتا نے کہا یقینا یہ ایک سازش ہے ، میرے آس پاس کوئی پولیس عہدیدار موجود نہیں تھا۔
ذرائع کے بموجب ممتا بنرجی جس نے آج نندی گرام سے نامزدگی داخل کی تھی اور اپنے حلقہ انتخاب میں ایک اور دن قیام کرنے کا ارادہ کر رہی تھیں ، پیر میں چوٹ لگنے کے بعد فوری طور پر کولکتہ واپس ہوئی ہیں ۔پارٹی نے الزام لگایا ہے کہ ممتا بنرجی پر حملہ کیا گیا حالانکہ ابھی تک یہ واضح نہیں ہے کس نے یہ حملہ کیا ہے ۔اس سے ایک دن قبل ممتا بنرجی نے نندی گرام سے اپنی نامزدگی داخل کی تھی۔ اے بی پی آنند کے مطابق وہ نندی گرام میں قیام کرنے والی تھیں۔
علاوہ ازیں 294 نشستوں پر مشتمل مغربی بنگال اسمبلی کے انتخابات آٹھ مرحلوں میں 27 مارچ سے 29 اپریل تک ہوں گے۔ نتائج کا اعلان 2 مئی کو کیا جائے گا۔ ریاست ترنمول کانگریس ، بی جے پی اور اتحاد کے مابین تین طرفہ انتخابات ہونے والے ہیں ۔ریاستی بھارتیہ جنتا پارٹی کے رہنما شمک بھٹاچاریہ نے ان کی جلد صحت یابی کی خواہش کی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ممتا بنرجی کے الزامات کو جانچنے کے لئے ایک اعلی سطح کی تحقیقات کی جانی چاہئے۔
دوسری جانب کانگریس کے رہنما ادیر رنجن چودھری نے الزام لگایا کہ یہ حملہ لوگوں سے ہمدردی حاصل کرنے اور انتخابات سے قبل سیاسی فوائد حاصل کرنے کے لئے چلی گئی ایک چال ہے۔ انہوں نے کہا اگر وزیر خود کی حفاظت نہیں کرتے ہیں تو بنگال میں عام لوگوں کی حالت کا تصور کریں۔ اس کے بعد ممتا بنرجی کو یہ تسلیم کرنا چاہئے کہ ریاست میں امن و امان موجود نہیں ہے۔