نئی دہلی۔ کانگریس لیڈر سشمتا دیو نے لوک سبھا انتخابی مہم کے دوران ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کے حوالہ سے وزیر اعظم نریندر مودی اور بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) صدر امیت شاہ کے خلاف سپریم کورٹ میں عرضی داخل کی۔ چیف جسٹس رنجن گوگوئی کی صدارت والی بنچ نے کہا کہ کانگریس لیڈر کی درخواست پر منگل کو سماعت کی جائے گی۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ آل انڈیا خواتین کانگریس صدر اور رکن پارلیمنٹ دیو کی جانب سے مودی اور شاہ کے خلاف انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کی کئی بار شکایت کئے جانے کے باوجود الیکشن کمیشن کوئی قدم نہیں اٹھا رہا ہے ۔ رکن پارلیمنٹ کی جانب سے عدالت میں موجود کانگریس لیڈراور سینئر وکیل ابھیشیک منوسنگھوی نے کہا بی جے پی صدر اور وزیر اعظم نے اپنی تقریروں کے دوران کئی مرتبہ ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کی ہے اور الیکشن کمیشن دیو کی شکایت پر توجہ نہیں دے رہا ہے ۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ مودی نے تیسرے مرحلہ کی رائے دہی کے دن23 اپریل کو ایک روڈ شو کے دوران ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کی تھی۔
دریں اثناءانتخابی کمیشن نے خواتین واطفال کی ترقی کی مرکزی وزیر مینکا گاندھی کو اترپردیش کے سلطان پور میں کی گئی تقریر کو انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی قرار دیاہے اور اس کے لئے انھیں انتباہ دیاہے اور مستقبل میں اسکا اعادہ نہ کرنے کی ہدایت دی ہے ۔کمیشن نے سلطان پور کے سرکوڑا گاؤں میں مینکا کے 14اپریل کو انتخابی ریالی کے دوران کی گئی تقریر کی ویڈیوکلپ کا مطالعہ کیا اور نتیجہ اخذ کیا کہ انھوں نے اپنی تقریر میں انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کی ہے ۔کمیشن نے ایک حکم میں یہ بات کہی ہے ۔
واضح رہے کہ 16اپریل کو کمیشن نے مینکاگاندھی پر ایک دیگر معاملہ میں انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کے الزام میں 48گھنٹے کے لیے انتخابی مہم میں حصہ لینے سے روک دیاتھا ۔کمیشن نے مینکا گاندھی کو متنبہ کیاہے کہ وہ آئندہ اس طرح کی تقریر دوبارہ نہ کریں ۔