حیدرآباد۔ شہر حیدرآباد میں موسم برسات اور بارش کے پانی کے وجہ سے کئی ایک مسائل ہوتے ہیں اور کئی مرتبہ تو یہ بھی دیکھا گیا ہے کہ بارش کا پانی نالوں اورگڑھوں میں جمع ہونے سے راہ چلتے پیدل راہگیروں اور گاڑی سوار افراد حادثے کا شکار ہوجاتے ہیں جن میں کسی کی موت واقع ہونے کی خبر بھی منظر عام پر آچکی ہیں۔
موسم برسات کی آمد سے قبل مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد (جی ایچ ایم سی ) کے حدود میں مو جود برساتی نالوں اور سیوریج نظام کی صفائی کے اقدامات شروع کردیئے گئے ہیں اور جی ایچ ایم سی کے عہدیداروں نے کنٹراکٹر کو ہدایت دی ہے کہ وہ ماہ مئی کے اختتام سے قبل صفائی کے کاموں کو مکمل کرلیں تاکہ موسم برسات کے دوران شہریو ںکو کسی قسم کی مشکلات کا سامنا کرنا نہ پڑے۔216بڑے نالوں کے علاوہ 735کیلومیٹر سیوریج لائن کی مکمل صفائی اور ان میں موجود کچرے کی نکاسی کا عمل مانسون کی آمد سے ایک ماہ قبل مکمل کرلیا گیا ہے اور اس بات کا جائزہ لیا جا رہا ہے کہ شہر حیدرآباد میں جن مقامات پر برسات کا پانی بہنے میں رکاوٹ پیدا ہوتی ہے ان علاقو ں میں دوبارہ صفائی کروائی جائے گی۔
مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کی جانب سے 38کروڑ24لاکھ 35ہزار کا ٹنڈر منظور کرتے ہوئے شہر کے برساتی نالوں کی صفائی عمل میں لائی جا رہی ہے تاکہ کسی قسم کا کوئی مسئلہ نہ ہو۔ کمشنر جی ایچ ایم سی مسٹر دانا کشور نے شہرحیدرآباد کے تمام برساتی نالوں کی صفائی کی نگرانی کرنے کی ہدایات دیتے ہوئے کہا کہ ان برساتی نالو ںمیں کچرا ڈالنے والوں کے خلاف بھی کارروائی کی جائے کیونکہ کچرا ڈالے جانے کے سبب ہی نالوں کے بہاؤ میں رکاوٹ پیدا ہوتی ہے۔