Sunday, June 8, 2025
Homesliderموہن بھاگوت کو پھر مسلمانوں کی آبادی ستانے لگی

موہن بھاگوت کو پھر مسلمانوں کی آبادی ستانے لگی

- Advertisement -
- Advertisement -

ناگپور۔ راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کے سربراہ موہن بھاگوت نے پھر ایک مرتبہ لیکن اس بار دبے الفاظ میں مسلمانوں کی آبادی کو نشانہ بنایا ہے اور حکومت کی توجہ اس جانب مبذول کرنے کی کوشش کی ہے کہ آبادی کو قابو میں کیا جائے اور ایسی پالیسی بنائی جائے جو سب پر یکساں نافذ ہو۔ بھاگوت نے ہندوستان کی آبادی میں اضافے کی شرح میں مذہبی عدم توازن پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسے ملک کی وحدت اور سالمیت کے لیے خطرہ قراردیا ہے اور کہا ہے کہ قومی شہریت رجسٹر تبدیلی مذہب اور دراندازی کو روکنے کے لئے ضروری ہے ۔
وجے دشمی کے موقع پر سنگھ کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے بھاگوت نے کہا کہ آبادی پر قابوضروری ہے اور اس کے لیے آبادی کی پالیسی بنانی چاہیے جو سب پر یکساں طور پر نافذ ہو۔ ملک کی مجموعی آبادی بالخصوص سرحدی علاقوں میں آبادی کے تناسب میں بڑھتا ہوا عدم توازن ، مختلف فرقوں کی آبادی میں اضافے کی شرح میں وسیع تغیرکی وجہ سے غیر ملکی دراندازی اور تبدیلی مذہب کے لیے سنگین بحران کا باعث بن سکتی ہے ۔
بھاگوت نے کہا ہے کہ1951 اور2011 کے درمیان آبادی میں اضافے کی شرح میں مذہبی فرق کی وجہ سے جبکہ ہندوستان میں پیدا ہونے والے فرقوں کے پیروکاروں کا تناسب ملک کی آبادی میں کم ہوا ہے ، مسلم آبادی کا تناسب بڑھ گیا ہے ۔انہوں نے کہاکہ باہر سے آئے تمام فرقوں کی پیروی کرنے والوں سمیت ہر ایک کو یہ سمجھنا ہوگاکہ ہمارے روحانی عقیدے اور عبادت کے طریقہ کارکی انفرادیت کے علاوہ ہم سب ایک ہی ہندواجداد کی اولاد ہیں جو ایک سناتن قوم میں پلے بڑھے ہیں ، ایک معاشرہ ، ایک ثقافت، ہماری ثقافت کسی کو اجنبی نہیں سمجھتی۔ ہندوستانیت قربت اور معاشرے کے درمیان توازن ہے ۔

بھاگوت نے کہا کہ ہندوستانی ہونے پر یقین رکھنے والے مختلف مذاہب کے لوگ ہمارے آباداجداد کے نظریات کو سمجھتے ہیں۔ کسی کوکسی زبان ، عبادت کے نظام کو ترک کرنے کی ضرورت نہیں ، بنیاد پرست سوچ کو چھوڑنا ضروری ہے ۔ مسلمان ہونے پرکوئی اعتراض نہیں ، قوم پرست سوچ ضروری ہے، ہندو سماج ہرکسی کو اپنا لیتا ہے ۔ بہت سے مسلمان قابل نمونہ ہیں ، یہی وجہ ہے کہ اس ملک نے کبھی حسن خان میواتی ، حکیم خان سوری ، خدابخش ، غوث خان اور اشفاق اللہ خان جیسے ہیرو دیکھے ۔ وہ سب کے لئے مثالی ہیں۔ سنگھ سربراہ بھاگوت نے کہا کہ آج بھی ملک کو تقسیم کرنے کی کوششیں جاری ہیں اور ایسے لوگوں نے اتحاد بھی کیا ہے ۔ ہندو سماج کو تقسیم کرنے کے لیے بہت سی کوششیں جاری ہیں۔ اسی لئے ہندوستان اور اس سے متعلقہ چیزوں کی مذمت کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر سے آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد لوگوں کا خوف ختم ہوگیا ہے اس لئے دوبارہ خوف پیدا کرنے کے لیے ملک دشمن قوتیں وہاں ٹارگٹ کلنگ کر رہی ہیں۔