Wednesday, April 23, 2025
Homeتازہ ترین خبریںمکیش امبانی نے کی اپنے بھائی انیل امبانی کی مالی مدد،انل نے...

مکیش امبانی نے کی اپنے بھائی انیل امبانی کی مالی مدد،انل نے ادا کیا شکریہ

- Advertisement -
- Advertisement -

ممبئ :ریلائنس انڈسٹریز کے چئیرمین مکیش امبانی نے اپنے چھوٹے بھائی انل امبانی کی قرض میں ڈوبی ٹیلی مواصلات خدمات فراہم کر نے والی کمپنی ’’ریلائنس کمیو نیکیشن لمیٹید

(RCOM )کے قرض کی ادائیگی کی ہے۔اس کے بعد انل امبانی نے بڑے بھائی اور بھابھی نیتا امبانی کا بقایہ ادائیگی میں مدد کر نے کے لئے شکریہ ادا کیا ہے۔انل امبانی نے مکیش امبانی کی مدد سے سوئیڈن کی ٹیلی مواصلات سے متعلق آلات بنا نے والی کمپنی ایرکسن کے 458.77کروڑ روپئے ادا کئے۔

ریلائنس کمیو نیکیشن لمیٹیڈ(RCOM)کے ایک ترجمان نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے پر عمل کرتے ہوئے ایریکسن کو 550کروڑ کی ادائیگی پو ری ہو گئی ہے۔

انل امبانی نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ بحران کی اس گھڑی میں میرے ساتھ کھڑے رہنے اور میری مدد کرنے کے لئے میں اپنے بڑے بھائی مکیش امبانی اور بھابھی نیتا کا شکریہ ادا کرتا ہوں ۔ایسے موقع پر مدد کر کے انہوں نے دکھا یا کہ اپنے فیملی کے اقدار کے تئیں سچائی کے ساتھ کھڑے رہنا کتنا ضروری ہے۔میں اور میرا کنبہ ان کے اس قدم کے احسان مند ہیں۔

RCOM  فروری میں پہلے ہی سپریم کورٹ میں 118کروڑ روپئے جمع کر چکا تھا ۔سویڈش فرم نے آر کام کے نیٹ ورک کا انتطام اور آپریشن چلانے کے لئے 2014میں ایک سمجھوتے پر دستخط کئے اور گذشتہ سال بقایا رقم کو لے کر عدالت کا دروازہ کھٹکھٹایا تھا ۔یہ دوسرا موقع ہے جب مکیش امبانی نے اپنے چھوٹے بھائی کی مالی مدد کی ہے۔
سال 2018میں مکیش امبانی کی ریلائنس جیو انفو کام نے RCOM کی وائیر لیس خدمات کو 3000ہزار کروڑ میں خریدا تھا ۔بازار میں پرائز وار کی وجہ سے RCOM کو پیسوں کی کمی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

ریلائنس کمیو نیکیشن لمیٹید RCOM ایک وقت ملک کی دوسری سب سے بڑی ٹیلی کام کمپنی تھی۔لیکن ریونیو میں گراوٹ ،خسارہ میں اضافہ اور 46ہزار کروڑ روپئے کے قرض کی وجہ سال 2017کے آخری ایام میں اسے اپنے وائر لیس کا کاروبار بند کرنا پڑا۔

آر کام اور ایرکسن کے درمیان 2017میں قانونی جنگ شروع ہوئی تھی۔ایرکسن نے مینک کرپسی کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹاتے ہوئے الزام لگایاتھا کہ 2013میں آر کام کے نیٹ ورک کے آپریشن کو لے کر سات سال کے سودے کے تحت اس کو 1500کروڑ روپئے کی ادائیگی نہیں کی گئی۔اس کے بعد معاملہ نیشنل کمپنی لا ٹریبیو نل سے نیشنل کمپنی لا ٹرینیونل میں چلا گیا ۔یہاں پر دونوں کمپنیوں کے درمیان 30ستمبر 2018تک 550کروڑ روپئے کی ادائیگی کرنے پر اتفاق رائے ہوا۔30ستمبر تکRCOMکی جانب سے ادائیگی نہ ہونے پر ایرکسن نے سپریم کورٹ میں عرضی داخل کی۔سپریم کورٹ نےRCOMکو 15 دسمبر2018تک ادائیگی کرنے کے لئے کہا ۔اس تاریخ تک بھی RCOMکی جانب سے ادائیگی نہیں ہو پائی۔تب ایرکسن نے RCOMکے چئیرمین انل امبانی اور ان کی دو یونٹ کے خلاف توہین کی درخواست داخل کی ۔فروری میں سپریم کورٹ نے انل امبانی کو پھٹکار لگائی کی 19مارچ تک سود سمیت ادائیگی کی جائے۔جو اب مکیش امبانی کی مدد سے550 کروڑ روپئے کی ادائیگی پوری ہو گئی ہے۔