ممبئی-مہاراشٹرا حکومت کے فیصلے کے بعد امید کی جارہی ہے کہ پچھلے ڈیڑھ سال سے بند اسکول 17 اگست کو دوبارہ کھلیں گے اور دیہی اور شہری کو دو حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے۔ نیز حتمی فیصلہ اس ضلع کے عہدیداروں کو کرنا ہے۔ریاست کے تمام اضلاع میں دیہی علاقوں میں پانچویں سے آٹھویں جماعت کے اسکول کی کشادگی کی منظوری دی گئی ہےجبکہ شہری علاقوں میں آٹھویں تا بارہویں جماعت کی اجازت ہے۔
حکومت نے کہا ہے کہ وہ کورونا کی صورتحال کی بنیاد پرضلعی اور مقامی سطح پر فیصلہ لے گی۔ ریاست کے جن 11اضلاع میں کورنا کی صورتحال سنگین ہے وہاں پر اسکولوں کی کشادگی کافیصلہ مقامی کلکٹرکریں گے ۔حکومت نے جو اعلامیہ جاری کیا ہے اسکے مطابق ایک کلاس میں 15تا20 طلباءبیٹھ سکیں گے اورایک بینچ کے درمیان چھ فٹ کافاصلہ رہے گا۔اساتذہ کی ٹیکہ لگانہ لازمی رہے گا۔
علاوہ ازیں اسکول میں والدین کو داخلے کی اجازت نہیں ہوگی تاکہ ہجوم نہ ہو ۔ ایک بینچ پر ایک طالب علم ، طلباء کو صابن سے ہاتھ دھوناہوگا ، ماسک کا استعمال لازمی رہے گا ،طالب علم میں کورونا کی علامت ظاہر ہونے پر اسے فوری گھر بھیج دیاجائے گا۔اگر کوئی طالب علم کورونا مثبت پایاجاتا ہےتو اسکول کوبندکرنے کافیصلہ کیاجائے گا۔
علاوہ ازیں آندھراپردیش میں 16 اگسٹ سے اسکولوں کی کشادگی عمل میں آئے گی۔ وزیر تعلیم اے سریش نے یہ اعلان کیا کہ معمول کے اوقات کے مطابق اسکول کام کریں گے۔ تمام اسکولوں میں کوویڈ قواعد پرعمل اوراحتیاطی تدابیر کی ہدایت دی گئی ہے۔ انہوں نے مزید کہا ہے کہ آندھرا پردیش میں 95 فیصدٹیچرس کو کورونا ٹیکہ دیا جاچکا ہے۔
عہدیداروں کو ہدایت دی گئی ہے کہ باقی 5 فیصد کی ٹیکہ اندازی جلدمکمل کرلی جائے۔ انہوں نے کہا کہ ریاست میں کہیں بھی آن لائن کلاسیس کا اہتمام نہیں کیا جائے گا۔ خانگی اسکولوں کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ بھی آن لائن کلاسیس کے اہتمام سے گریز کریں۔ 16 اگسٹ سے تمام سرکاری اور خانگی اسکولوں میں آف لائن کلاسیس کا آغاز ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ تعلیم کی جانب سے اسکولوں کی کشادگی کے تمام تر انتظامات مکمل کرلئے گئے ہیں۔ واضح رہے کہ حکومت نے جونیر کالجس کی 16 اگسٹ سے کشادگی کا فیصلہ کیا ہے۔