نئی دہلی ۔ کورونا وائرس کی روک تھام کے لئے ہندوستان کے ڈاکٹرس اور سائنسدانوں اپنی پوری کوشش کر رہے ہیں اور اسی کوشش کے دوران ہندوستان کو ایک بڑی کامیابی ملی ہے۔ ملک میں صرف ڈیڑھ مہینے کے اندر کووِڈ-19 کی جانچ کے لیے میڈ اِن انڈیا ٹسٹ کِٹ تیار ہو گیا ہے۔ پونے کی ایک بایوٹیکنالوجی کمپنی اپنی مشینوں سے ٹسٹ کِٹ تیار کرنے لگے گی۔ ڈاکٹر ہنسمکھ راول کی قیادت میں ٹاپ بایوٹیکنالوجسٹ کی ایک کور ٹیم نے ڈیڑھ مہینے کے اندر اس کِٹ کو تیارکیا اور انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ (آئی سی ایس آر) سے پیرکو اسے منظوری بھی مل گئی۔
ہندوستان میں تیار 4500 روپے کی لاگت والے ٹسٹ کِٹ کے نتائج صرف 2.5 گھنٹے میں سامنے آ جاتے ہیں جب کہ عام طور پر کووڈ19 انفیکشن کی جانچ کے نتیجے آنے میں 6 سے 8 گھنٹوں کا وقت لگتا ہے۔ڈاکٹر راول نے خبر رساں ادارہ گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے مالیوکولر ڈائگناسٹک ٹیکنالوجی کا استعمال کیا اور نتیجہ کافی اچھا آیا۔ ہم نے ڈبلیو ایچ او کے جدید پیمانوں پر عمل کیا۔ہندوستان میں کووڈ19 ٹسٹنگ کِٹ کو تیار کرنے کے منصوبہ پر راول نے کہا کہ جیسے ہی چین میں وبا کا قہر بڑھا، پونے کی ان کی لیب کے سائنسداں اس کو بنانے میں مصروف ہو گئے۔
ڈاکٹر راول نے مزید کہا کہ بایوٹیکنالوجسٹ ڈاکٹر گوتم وانکھیڑے، ڈاکٹر شیفالی اور کئی دیگر اہم سائنسدانوں کے ساتھ دو مہینے قبل جنوری میں ہم نے اپنی کور ٹیم کا ایک اجلاس طلب کیا ۔ ہماری ٹیم کو پیتھوجن کا پتہ لگانے اور وائرل لوڈ مانیٹرنگ کے لیے ڈائگناسٹکس کِٹ تیار کرنے کا تجربہ تھا، اس لیے ہمارے پاس مہارت تھی اور ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ کا کام تیزی سے شروع ہوا۔
ڈاکٹر راول نے مزید کہا کہ کچھ ہی دنوں میں چیزیں صاف ہونے لگیں اورکچھ ہفتوں میں ہمیں پتہ چل چکا تھا کہ ہمارے بایوٹیکنالوجسٹ کِٹ کو تیار کرنے میں کامیاب ہو گئے ہیں۔ راول نے کہا کہ انھیں اس بات کی خوشی ہے کہ پیر کی صبح ہی انھیں نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف وائرولوجی سے آئی سی ایس آر کی منظوری ملی۔ بایوٹیکنالوجسٹ نے کہا کہ کوئی بھی کمپنی یہ دعویٰ کرسکتی ہے کہ اس نے ایک ٹسٹ کِٹ تیار کیا ہے، لیکن کئی پیمانے پورے کرنے ہوتے ہیں اور آخرکار بہت ہی بہتر نتائج فراہم کرنے میں اہل پروڈکٹ کو ہی حکومت کے ذریعہ منظوری دی جاتی ہے۔