Wednesday, December 4, 2024
Homesliderمیکرون کے خلاف اترپردیش میں احتجاجی مظاہروں کو روکنے کی کوشش

میکرون کے خلاف اترپردیش میں احتجاجی مظاہروں کو روکنے کی کوشش

- Advertisement -
- Advertisement -

لکھنو: فرانسیسی صدر ایمینوئل میکرون کے اسلام کے خلاف متنازعہ تبصرے کے خلاف ہندوستان کے مختلف حصوں میں احتجاج ہوا ہے جس میں علی گڑھ بھی شامل ہے اور گزشتہ روزیہاں ہوئے احتجاجی مظاہرے کے بعد ریاست بھر میں الرٹ جاری کردیا گیاہے ۔اس بات کا تذکرہ اہم ہے کہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے طلبہ نے کل ایک جلوس نکالا تھا جس میں فرانسیسی صدر کے خلاف نعرے بازی کی تھی۔ مظاہرین طلبہ کا موقف تھا کہ فرانس سے درآمد شدہ کوئی بھی سامان اب نہیں خریدا جائے گا اور فرانس کی مصنوعات کا مکمل بائیکاٹ کیا جائے گا۔

فرانس میں چند دن پہلے کمرے جماعت میں طلبہ کو حضرت محمد ﷺ کے خاکے دکھانے والے ایک ٹیچر کو مسلم طالب علم نے سرقلم کردیا تھا۔ جس کے بعد فرانسیسی صدر نے اسلامی شدت پسندی پر متنازعہ بیان دیتے ہوئے تمام مسلمانوں کو نشانہ بنایا تھا۔ میکرون کے بیان کے بعد فرانس میں مسلمانوں کے گھروں اور مساجد کے خلاف کارروائی کی گئی ، جس کی وجہ سے ہندوستان سمیت مختلف ممالک کے مسلمانوں میں فرانس کے خلاف ناراضگی بڑھتی جارہی ہے اور احتجاجی مظاہرے ہورہے ہیں۔

اترپردیش پولیس ہیڈ کوارٹر نے تمام اضلاع کے سینئر پولس عہدیداروں کو ہدایت دی ہے کہ وہ ان اضلاع میں مکمل نگرانی کریں جہاں ایسے مظاہرے کا امکان ہے اورکسی بھی حالت میں احتجاج نہیں ہونے دیا جائے ۔ پولس ڈائریکٹر جنرل ہتیش چندراوستھی کے بموجب پولس عہدیداروں کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ ان اضلاع میں خصوصی نگرانی کریں جہاں تین دن کے بعد اسمبلی کے ضمنی انتخابات منعقد شدنی ہیں۔علاوہ ازیں ہندوستان میں اسلامی تعلیم کے سب سے بڑے ادارے دارالعلوم دیوبند نے بھی اسلام کے خلاف فرانسیسی صدر کے بیان کی مخالفت کی ہے ۔