Sunday, June 8, 2025
Homesliderنفرت کی سیاست اور مودی کی سرپرستی ، ہندوستان  کا سرشرم سے جھک...

نفرت کی سیاست اور مودی کی سرپرستی ، ہندوستان  کا سرشرم سے جھک گیا :عآپ

- Advertisement -
- Advertisement -

نئی دہلی ۔ عام آدمی پارٹی  (عآپ ) نے پیر کو الزام لگایا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی نفرت کی سیاست کی سرپرستی نے ملک کی بدنامی کی ہے اور یہ کہ ای ڈی  کے ذریعہ دہلی کے وزیر ستیندر جین کے خلاف چھاپے مارے گئے تاکہ لوگوں کی توجہ اس سے ہٹائی جاسکے۔ .اس نے کشمیر میں دہشت گردوں کے ذریعہ ٹارگٹ کلنگ پر بی جے پی زیرقیادت مرکز کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا اور الزام لگایا کہ وادی میں مودی حکومت کی وجہ سے 1990 کی دہائی جیسے مناظر دیکھنے کو مل رہے ہیں۔

عام آدمی پارٹی (عآپ) نے وزیر اعظم کو اس وقت نشانہ بنایا جب اسلامی تعاون کی تنظیم (او آئی سی) نے پیغمبر اسلامﷺ  کی شان اقدس میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے دو عہدیداروں کے تبصروں کے لئے ہندوستان پر تنقید کی اور اقوام متحدہ (یو این) پر زوردیا کہ وہ اس بات کو یقینی بنانے کے لئے ضروری اقدامات کرے کہ ہندوستان میں مسلمانوں کے حقوق محفوظ ہیں۔

جہاں سعودی عرب، قطر، ایران اور کویت نے پیغمبر اسلام ﷺکی شان متنازعہ ریمارکس کی مذمت کا اظہار کیا اور عقائد اور مذاہب کے احترام کا مطالبہ کیا، وہیں پاکستان نے ہندوستانی ناظم الامور کو طلب کر کے بی جے پی لیڈران کے اس متنازعہ ریمارکس کی سختی سے تردید اور مذمت کی۔ بی جے پی اور نریندر مودی کی نفرت کی سیاست کی وجہ سے، ہندوستانی سفیروں اور متعلقہ عہدیداروں کو دنیا بھر میں طلب کیا جا رہا ہے، ان کی توہین کی جا رہی ہے اور ان سے معافی مانگنے کو کہا جا رہا ہے۔  بی جے پی اور اس کے لوگ غلطیاں کرتے ہیں اور ہندوستان  کو معافی مانگنی پڑتی ہے۔ وہ اپنی تربیت مودی سے حاصل کرتے ہیں۔ عآپ راجیہ سبھا کے رکن پارلیمنٹ اور ترجمان سنجے سنگھ نے یہاں ایک پریس کانفرنس کے دوران ان  خیالات کا اظہار کیا ہے ۔

بی جے پی کی ترجمان نوپور شرما اور اس کے دہلی میڈیا کے سربراہ نوین کمار جندال نے حال ہی میں پیغمبر اسلامﷺ کے تعلق  سے متنازعہ تبصرہ کیا ۔شرما کے تبصرے جو تقریباً 10 دن قبل ایک ٹیلی ویژن مباحثے کے دوران کیے گئے تھے اور جندال کے اب حذف کیے گئے ٹویٹس نے ٹوئٹر کے رجحان کو جنم دیا، جس میں کچھ ممالک میں ہندوستانی مصنوعات کے بائیکاٹ کا مطالبہ کیا گیا، جب کہ قطر اور کویت نے ہندوستانی سفیروں کو طلب کیا اور انہیں احتجاجی نوٹ سونپے۔ جس پر خلیجی ممالک نے پیغمبر اسلام ﷺکے متعلق  بی جے پی رہنماؤں کے متنازعہ ریمارکس کو دوٹوک مسترد اور مذمت قرار دیا۔

بی جے پی نے اتوار کو شرما کو معطل کردیا اور جندال کو نکال دیا کیونکہ پیغمبرمحمدﷺ کے خلاف ان کے تبصرے پر تنازعہ کچھ مسلم ممالک کے احتجاج کے ساتھ بڑھ گیا ہے۔سنگھ نے ہندوستانی سفیروں کو بیرون ملک طلب کرنے کو ملک کے 130 کروڑ عوام کی توہین قراردیا۔نریندر مودی اور ان کی بی جے پی کی نفرت انگیز سیاست کی وجہ سے آج ہندوستان  کا سر شرم سے جھک گیا ہے، انہوں نے مزید کہاآزادی کے گزشتہ 75 سالوں میں کسی بھی وزیر اعظم نے ہندوستان کو اتنا  شرمندہ نہیں کیا  جتنا مودی نے کروایا ہے ۔