آکلینڈ۔ نیوزی لینڈ کا آسٹریلیا کا محدود اوورز کا دورہ جوکہ اصل میں 24 جنوری سے 9 فروری کے درمیان مقرر تھا، نیوزی لینڈ کے سرحدی پابندیوں اور قرنطینہ کی ضروریات کی وجہ سے اگلے نوٹس تک ملتوی کر دیا گیا ہے۔ اس سے قبل نیوزی لینڈ کرکٹ (این زیڈ سی ) اور کرکٹ آسٹریلیا (سی اے ) کی جانب سے دورے کی طوالت کو بڑھانے کی تجویز دی گئی تھی تاکہ نیوزی لینڈ کے کھلاڑی ایسے وقت میں وطن واپس آسکیں جو منظم تنہائی اور قرنطینہ کے عمل کے لیے زیادہ قابل انتظام ہو لیکن نیوزی لینڈ کی حکومت تصدیق کی کہ اس کے پاس درخواست کو پورا کرنے کی صلاحیت نہیں تھی۔
ٹیموں کو 30 جنوری کو پرتھ کے اوپٹس اسٹیڈیم میں شروع ہونے والے تین ونڈے بین الاقوامی میچز کھیلنا تھا، اس کے بعد 8 فروری کو مانوکا اوول، کینبرا میں واحدٹی 20 کھیلنا تھا۔ سی اے اور این زیڈ سی کے درمیان ملتوی فکسچر کب کھیلے جائیں گے اس کے لیے بات چیت جاری ہے۔ سی اے کے سی ای او نک ہاکلے نے کہاہم انتہائی مایوس ہیں کہ ہم نیوزی لینڈ کے خلاف مجوزہ میچز منصوبہ بندی کے مطابق نہیں کھیل سکیں گے، تاہم ہم سیریز کودوبارہ ترتیب دینے کے لیے نیوزی لینڈ کرکٹ کے ساتھ کام جاری رکھیں گے۔ ہم نیوزی لینڈ کا شکریہ ادا کرتے ہیں، جس نے سیریز کو یقینی بنانے کے لیے ہر ممکن کوشش کی، تاہم چونکہ وہ واپسی کے قرنطینہ کے انتظامات پر یقین حاصل کرنے میں ناکام رہے، اس وقت یہ ممکن نہیں ہے۔
ہم جانتے ہیں کہ شائقین مایوس ہوں گے اور ان منفرد حالات کے پیش نظر ان کی سمجھ کے لیے ان کا شکریہ ادا کریں گے جو عالمی وبائی مرض ہر ایک کے لیے پیش کرتا ہے۔ہم اگلے ماہ آسٹریلیا میں سری لنکا کا استقبال کرنے کے منتظر ہیں اور جلد از جلد اس سیریز کے شیڈول کی تصدیق کریں گے۔این زیڈ سی کے چیف ایگزیکٹیو ڈیوڈ وائٹ نے کہاجیسا کہ ہم اب جانتے ہیں اومی کرون کی آمد نے نیوزی لینڈ حکومت کی طرف سے دل بدل دیا، جس کے نتیجے میں تمام آنے والے مسافروں پر سخت 10 دن کی لازمی تنہائی کی مدت عائد کی گئی۔