چنڈی گڑھ ۔ تقریباً تین دہائیوں سے وجے سنگلا پنجاب کے مانسا میں ایک ممتاز سماجی کارکن رہے ہیں۔ایک مشہور ڈینٹل سرجن کے طور پر انہیں جانا جاتا ہے۔ ان کے جاننے والوں کے مطابق وہ طویل عرصے سے مانسا میں سالانہ فلاور شوز، ہیلتھ کیئرکیمپوں، درختوں کی شجرکاری مہم، اور کیریئر کونسلنگ کیمپوں سے وابستہ ہیں ۔ان کے ایک جاننے والے نے بتایا کہ وہ کبھی کبھا راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کی مقامی یونٹ کے ذریعہ منعقد ہونے والے پروگراموں میں شرکت کرتے ہیں ، جو کہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے نظریاتی آقا ہیں – جب تک کہ وہ عام آدمی پارٹی (عآپ) میں شامل نہ ہوئے۔ 2016 میں عآپ میں شامل ہونے سے لے کر اس سال 10 مارچ کو پارٹی کے 92 ایم ایل ایز میں سے ایک بننے تک، جب پارٹی نے پنجاب میں زبردست فتح حاصل کی اور بالآخر ریاستی کابینہ میں بطور وزیر صحت انہیں شامل کیا گیا، 52 سالہ سنگلا ان کے ساتھیوں اور جاننے والوں نے میڈیا ذرائع کو بتایا کہ انہوں نے اپنے سیاسی کیریئر میں بہت کم وقت میں ایک طویل سفر طے کیا ہے۔
وزیر صحت کی حیثیت سے سنگلا کو پنجاب سیکرٹریٹ کی تیسری منزل پر دفتر مختص کیا گیا تھا لیکن گزشتہ روز دفتر خالی تھا اور دروازے پر لگی ان کی نام کی تختی ہٹا دی گئی۔سیکرٹریٹ میں سینئر عہدیداروں نے بتایا کہ منگل کو چیف منسٹر بھگونت مان کی ویڈیو بریفنگ کے ذریعے اعلان کرنے کے ایک گھنٹے کے اندر نام کی تختی ہٹا دی گئی تھی کہ سنگلا کو مبینہ بدعنوانی کے الزام میں کابینہ سے برطرف کردیا گیا تھا۔چیف منٹسر نے پولیس کو سنگلا کے خلاف مقدمہ درج کرنے کی بھی ہدایت دی اور کہا کہ عآپ حکومت کی بدعنوانی کے تئیں زیرو ٹالرنس کی پالیسی ہے۔
بعد ازاں سنگلا اور اس کے خصوصی ڈیوٹی کے افسر پردیپ کمار کو گرفتار کیا گیا جو اس کا بھتیجا بھی ہے۔ سنگلا پر رشوت لینے اور سرکاری ٹھیکے اور محکمانہ خریداری میں ایک فیصد کٹوتی کا مطالبہ کرنے کا الزام ہے۔عآپ کے پنجاب کے ترجمان مالویندر سنگھ کانگ نے کہا چیف منسٹر کسی بھی قیمت پر بدعنوان لوگوں کو برداشت نہیں کریں گے کیونکہ عآپ ایک انسداد بدعنوانی تحریک (2012 میں) سے پیدا ہوئی تھی۔ پنجاب میں بدعنوانی کے خاتمے کے لیے عوام کو عآپ سے بہت امیدیں ہیں۔ چیف منسٹر نے دیانتداری کا پیغام بھیجا ہے۔عدالت میں لے جانے کے دوران جس نے بالآخر سنگلا کو منگل کو تین دن کے پولیس ریمانڈ پر بھیج دیا، سابق وزیر نے گاڑی کے اندر سے میڈیا کو بتایا یہ ریاست میں بھگونت مان کی حکومت کو بدنام کرنے کی سازش ہے۔