واشنگٹن۔ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے ایک مرتبہ پھر مسئلہ کشمیر پر ہندوستان اور پاکستان کے درمیان ثالثی کردار ادا کرنے کی خواہش ظاہر کی ہے ۔ ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں کہا کہ دونوں ایشیائی پڑوسی ممالک کے درمیان سلگتے مسائل ہیں اور وہ مسائل سلجھانے میں مدد کر رہے ہیں ۔ امریکی صدر نے کہا واضح طور پر کہوں تو یہ ایک بہت ہی دھماکہ خیز صورت حال ہے ۔ میں نے وزیر اعظم نریندر مودی کے ساتھ ہی وزیر اعظم عمران خان سے بھی بات کی ۔ دونوں ہی میرے اچھے دوست ہیں ۔ وہ عظیم لوگ ہیں اور اپنے ملک سے محبت کرتے ہیں۔ میں اس ہفتے کے آخر میں فرانس میں جی 7 چوٹی کانفرنس کے دوران وزیر اعظم مودی کے ساتھ رہوں گا ۔ میں مانتا ہوں کہ ہم صورت حال کو بہتر بنانے میں مدد کر رہے ہیں۔
ٹرمپ نے کہا دونوں ممالک کے درمیان بہت مسائل ہیں اور میں انہیں حل کرنے کے لئے ثالثی یا کچھ دیگراقدام کرنے کے لئے اپنی ہر ممکن کوشش کروں گا ۔ موجودہ وقت میں ہندوستان اور پاکستان کے درمیان تعلقات کافی خراب ہیں اور وہ دوست نہیں ہیں۔ واضح رہے کہ جموں و کشمیر کو خصوصی ریاست کا درجہ دینے والے آئین کے آرٹیکل 370 کو منسوخ کرنے اور ریاست کو مرکز کے زیرانتظام دو ریاستوں میں تقسیم کرنے کے ہندوستان کے فیصلے کے بعد دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے ۔ ہندوستان نے اقوام متحدہ سمیت بین الاقوامی برادری سے واضح طور پرکہا ہے کہ یہ اس کا داخلی معاملہ ہے ۔ ہندوستان نے کشمیر مسئلے پرکسی تیسرے فریق کی مخالفت کی ہے ۔ واضح رہے کہ ہندوستان نے گزشتہ ماہ کشمیر معاملے پر ثالثی کی امریکی صدرکی تجویز کو یکسر مستردکر دیا تھا ۔