Wednesday, April 23, 2025
Homeٹرینڈنگٹی آر ایس اور بی جے پی کے پیغامات سے عوام ذہنی...

ٹی آر ایس اور بی جے پی کے پیغامات سے عوام ذہنی ہراسانی کا شکار

- Advertisement -
- Advertisement -

حیدرآباد ۔ ریاست تلنگانہ کے عوام کو اس وقت ایک اور پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے کیونکہ ریاست میں برسراقتدار ٹی آر ایس اور اپوزیشن بی جے پی کی جانب سے رکنیت سازی کی جارہی ہے جس کے لیے عوام کو موبائل فون پر ایس ایم ایس اور دیگر پیغامات روانہ کیے جارہے ہیں جس سے عوام کو ذہنی بے چینی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔

 ٹی آر ایس کی جانب سے جو پیغام موبائل فون پر روانہ کیا جا رہا ہے اس کے الفاظ کچھ اس طرح ہےکہچیف منسٹر کے سی آرکی سرپرستی میں ٹی آر ایس کے رکن بنئے اور ترقی یافتہ تلنگانہ میں اپنا حصہ ادا کیجئے ۔ دوسری جانب تلنگانہ میں اقتدار کے حصول کے لیے کوشاں بی جے پی تو ٹی آر ایس سی دو قدم آگے بڑھتے ہوئے عوام کو اپنی جماعت میں شامل ہونے کے لئے لئے راغب کرنے کے ضمن میں جو پیغام روانہ کر رہی ہے اس میں نہ صرف اسمبلی حلقہ جات اور وارڈکے بی جے پی لیڈر کا نام ،فون نمبر اور دیگر رابطہ کی تفصیلات فراہم کرتے ہوئے عوام کو اس پیغام کے ذریعے اپنی جانب راغب کرنے کی کوشش کررہی ہے ۔

بی جے پی عوام کو موبائل پر جو پیغام دے رہی ہے اس میں کہا جارہا ہے کہ دنیا کے سب سے بڑے خاندان بی جے پی کے رکن بنیے۔ اس پیغام کے ساتھ نریندر مودی کے ویب سائٹ کی لنک بھی فراہم کی جارہی ہے۔ بی جے پی اور ٹی آر ایس کی جانب سے سے موبائل فون پر روانہ کیے جانے والے ان پیغامات پر عوام نے اپنی ناراضگی کا اظہار کیا ہے کیونکہ ایک جانب جب موبائل فون پر اس طرح کے پیغامات روانہ کرنے سے عوام میں یہ تشویش لاحق ہو چکی ہے کہ ان کی رازداری پر پردے نہیں رہے کیونکہ فون نمبر کے ساتھ ان کی دیگر تفصیلات بھی کمپنیاں سیاسی جماعتوں کو فراہم کر رہی ہیں ۔

سیاسی جماعتوں کی جانب سے موبائل فون پر مقامی لیڈروں کی تفصیلات اور دیگر سیاسی پیغامات پر اپنی ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کوکٹ پلی کے مقیم ایم جی کرشنا ریڈی نے کہا ہے کہ مجھے دونوں ہی جماعتوں کی جانب سے موبائل فون پر پیغامات موصول ہوئے ہیں جبکہ بی جے پی نے تو مقامی لیڈر پنالہ ہریش ریڈی کا نام اور ان کا فون نمبر بھی فراہم کیا ہے اور یہ پیغام موبائل پر بھیجنے والے کا نام بی اے ہریش ہے۔

اس طرح کے پیغامات سے اندازہ ہو جاتا ہے کہ ہمارے موبائل فون کے علاوہ دیگر تفصیلات مقامی سیاسی لیڈروںکو فراہم کی جارہی ہیں اور ہماری رازداری کو اب رازداری نہیں رکھا جا رہا ہے ۔ تارناکہ کے مقیم کے مدھو نے بھی اس موضوع پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا ہماری کالونی کے تمام افراد کو اسی طرح کے پیغامات موصول ہوئے ہیں جس میں ٹی آر ایس اور بی جے پی نے رکنیت سازی کے لیے مقامی لیڈروں کے علاوہ ایک لنک بھی فراہم کیا ہے جس پر چند افراد نے رکنیت سازی کی کارروائی بھی مکمل کی جس کے بعد بعد یہاں رقم فراہم کرنے کی بات بھی کی گئی ہے ۔

 انہوں نے اپنی برہمی کا اظہار کرتے ہوئے مزید کہا کہ موبائل فون پر ڈوناٹ ڈسٹرب کی سہولت کو بھی ایکٹیویٹ کرنے کے باوجود سیاسی جماعتوں کی جانب سے اس طرح کے پیغامات موصول ہو رہے ہیں جو کہ ایک قسم کی ذہنی ہراسانی ہی ہے ۔ یہاں اس بات کا تذکرہ بھی اہم ہے کہ بی جے پی پارٹی کے صدر نے مرکزی حکومت کی اسکیموں سے استفادہ کرنے والے عوام کی تفصیلات جمع کرنے کی ہدایت اپنے ماتحتین کو دی تھی جس کی بنیاد پر 20 کروڑ عوام کا ڈیٹا جمع کیا گیا تھا لیکن اب اس کا غلط استعمال بھی ہو رہا ہے ۔

اس ضمن میں اظہار خیال کرتے ہوئے ہوئے جنرل سیکریٹری سافٹ ویر،کرشن نے کہا کہ کہ ایس ایم ایس کے ذریعے عوام کو اس طرح کی تفصیلات دینا اور پارٹی میں شمولیت کی ترغیب دینا یہ عوام کی رازداری کی کھلی خلاف ورزی ہے ۔آئی ٹی ماہرین نے اس طرح کے واقعات پر اپنی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ڈیجیٹل مارکیٹنگ اور ڈیجیٹل رابطوں کے نام پر عوام کی رازداری کو اب مخفی نہیں رکھا گیا ہے بلکہ موبائل فون ،گھر کے پتے اور بینکوں کے کھاتوں کے ذریعے ان کی تفصیلات کو منظر عام پر پہنچا دیا گیا ہے۔