Wednesday, April 23, 2025
Homesliderکرناٹک میں اب مسلم ڈرائیورس اور گاڑیاں نشانے پر

کرناٹک میں اب مسلم ڈرائیورس اور گاڑیاں نشانے پر

- Advertisement -
- Advertisement -

بنگلورو۔ کرناٹک میں آئے دن کوئی نہ کوئی نیا تنازعہ کھڑا کیا جارہا ہے اور ہر بار مسلمانوں کو نشانہ بنایا جارہاہے ۔ مندروں اور مذہبی میلوں میں حلال، مسلم تاجروں پر پابندی لگانے کے بعد، ہندو تنظیموں نے اب ایک اور مہم شروع کی ہے جس میں ہندوؤں سے کہا گیا ہے کہ وہ مندروں کی سیر کے لیے جاتے وقت مسلم ڈرائیوروں اور مسلم ملکیتی ٹرانسپورٹ کمپنیوں کو شامل نہ کریں۔ زیارتیں بھارت رخشنا ویدیکے کے پرشانت بنگیرا نے جمعہ کے روز ہندوؤں سے اپیل کی کہ جب وہ مندر کی سیر اور یاترا پر جائیں تو مسلمان ڈرائیوروں کو ساتھ نہ لیں۔ انہوں نے مسلم ٹرانسپورٹ کمپنیوں کی ملکیت والی گاڑیوں کو استعمال نہ کرنے کی بھی اپیل کی  ہے ۔

 انہوں نے زور دیا کہ تمام ہندو تنظیمیں ان کے اس مطالبہ کی حمایت کریں اور اس سلسلے میں لوگوں میں بیداری لائیں ۔ سری رام سینا نے اس مطالبہ  کی حمایت کی ہے ۔ دریں اثنا سری رام سینا کے بانی پرمود متالک نے زور دیا ہے کہ محکمہ مزری کو شمالی کرناٹک کے بیلگاوی ضلع کے مشہور ساوادتی یالما زیارت گاہ میں مسلم تاجروں اور دکانداروں کو نوٹس جاری کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ اگر دکانیں خالی نہیں کی گئیں تو شری رام سینا کے کارکن مندرکی وزیر ششیکلا جولے سے ملاقات کریں گے اور انہیں خالی کرنے کا مطالبہ کریں گے۔

 پرمود متالک نے قبل ازیں ڈپٹی اسپیکر اور بی جے پی ایم ایل اے آنند ممانی سے ملاقات کی تھی اور اس بات پر زور دیا تھا کہ غیر ہندو تاجروں کو ساوادتی یلما یاتری مرکز کے احاطے سے خالی کر دیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ لاکھوں یاتریوں نے مندر کا دورہ کیا اور یہاں 50 فیصد سے زیادہ مسلمان تاجر اپنا کاروبار کر رہے ہیں، انہوں نے دعویٰ کیا  ہے اور کہا کہ انہیں یہاں سے ہٹایا جائے ۔