Tuesday, June 10, 2025
Homeتلنگانہکریم نگر کے سرکاری اسپتال کی جانب سے غفلت کے بعد بچی...

کریم نگر کے سرکاری اسپتال کی جانب سے غفلت کے بعد بچی کی موت

- Advertisement -
- Advertisement -

حیدرآباد: کریم نگر کے سرکاری اسپتال کی جانب سے ایمبولینس سے انکار کے بعد پریشان باپ کے اپنی سات سالہ بیٹی کی لاش لے جانے کے لئے مجبور ہونے والی تصویر نے سب کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی (ٹی پی سی سی) کے ترجمان سید نظام الدین،ایث سی سی اقلیتی محکمہ کے چئیرمین سمیر ولی اللہ اور دیگر پر مشتمل کانگریس رہنماؤں کی ایک ٹیم نے چہارشنبہ کے روزپیڈا پلی ضلع کے کالوا سریرام پورم منڈل کے کنارا م گاؤں کا دورہ کرکے،اس مزدور شخص سمپتھ سے ملاقات کی۔اور اس واقعہ سے متعلق تفصیلات سے واقفیت حاصل کی۔

اس مجبور باپ کی پوری کہانی بہت ہی چونکانے والی ہے۔کوملتھا نامی لڑکی کریم نگر کے گورنمنٹ اسپتال کی غفلت کے باعث فوت ہو گئی۔اس کا علاج کرنے سے انکار کردیا گیا تھا اور وہ دو دنوں تک فرش پر پڑی رہی۔یہاں تک کے اس کی موت واقع ہو گئی۔ٹی پی سی سی ترجمان سید نظام الدین نے کریم نگر گورنمنٹ اسپتال کے باہر میڈیا نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ”اس حقیقت کے با وجود کہ اس شخص کے پاس گھر واپس جانے اور کھانا کھانے کے لئے پیسے نہیں تھے،اس کے با وجود اس خاندان کو ورنگل کے اسپتال لے جانے کو کہا گیا تھا۔

کانگریسی رہنماؤں سے بات کرتے ہوئے سمپتھ نے بتایا کہ ’30اگسٹ کو ان کی بیٹی کوملتھا جگر کی بیماری کے علاج کے لئے کریم نگر کے سرکارے اسپتال میں داخل ہوئیں،تاہم،پہلے تو ڈاکتروں نے اسے داخل کرنے سیانکار کر دیا اور اسے مشورہ دیا کہ وہ اسے ورنگل کے ایک اسپتال لے جائے۔چونکہ اس کے پاس پیسے نہیں تھے لہذااس نے اسپتال کے حکام سے درخواست کی کہ وہ اس کی بیٹی کا علاج کروائے۔اسے بتایا گیا کہ اسپتال میں کوئی بستر دستیاب نہیں ہیں لہذا بیمار بچی کو فرش پر لٹایا گیا تھا۔اور علاج میں کوتاہی کی گئی اور جب وہ مرگئی تو غریب کنبہ کے ساتھ بد سلوکی کی گئی۔اور ایمبولینس دینے سے انکار کر دیا گیا،جس سے اس کی لاش تقریبا  چالیس کلو میٹر کنا رام گاؤں لے جانا تھا۔

بعدازاں کانگریس رہنماؤں نے سرکاری اسپتال کا دورہ کیا اور میدیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر دی اجئے کمار سے اس واقعہ کے بارے میں دریافت کیا۔داکتر نے بتایا کہ بچی گردے سے متعلق بیماری میں مبتلا تھی اور اس نے اعتراف کیا کی سمپتھ سے بچی کو ورنگل اسپتال میں علاج کے لئے لے جانے کو کہا گیا تھا۔ڈاکٹر نے طبی غفلت سے انکار کیا۔

ڈاکٹر سے ملاقات کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے سید نظام الدین نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ سرکاری اسپتال کی غفلت کی وجہ سے بچی کی موت ہوئی ہے،اس کے ذمہ داران کے خلاف سخت کارروائی کی جانی چاہئے۔اور انہوں نے بچی کے لواحقین کو دس لاکھ ایکس گریشیا دینے کا مطالبہ کیا۔کانگریس قائدین نے مطالبہ کیا کہ وزیر اعلیٰ فوری طور پر اس واقعہ کی تحقیقات کا حکم دیں اور ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی کریں،تاکہ آئندہ ایسے واقعات رونما نہ ہوں۔