Tuesday, April 22, 2025
Homeتازہ ترین خبریںکسی کو تکلیف پہنچاتے ہو ئے سڑک پر نماز پڑھنا درست نہیں:...

کسی کو تکلیف پہنچاتے ہو ئے سڑک پر نماز پڑھنا درست نہیں: مو لا نا خالدرشید فرنگی محلی

- Advertisement -
- Advertisement -

لکھنؤ: آل اندیا مسلم پرسنل لا بورڈ (اے آئی ایم پی ایل بی) کے رکن اور مشہور سنی عالم دین مو لا نا خالدرشید فرنگی محلی نے کہا ہے کہ کسی کو تکلیف پہنچانے کے لئے نماز نہیں پڑھنی چاہئے۔سڑکوں پر نماز کے تنازعہ پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے،انہوں نے کہا کہ ”نماز اللہ کے حضور میں دعا ہے۔کسی کو تکلیف پہنچاتے ہو ئے نماز پڑھنا درست نہیں۔

 انہوں نے کہا کہ سڑکوں پر نماز پڑھنا کوئی روز کا معمول نہیں ہے۔صرف جمعہ کو ہی ایسا ہوتاہے۔اور کہا کہ ”کچھ مسجدوں میں لوگوں کو جگہ نہیں ملتی،تو وہ جمعہ کو سڑک پر نماز ادا کرتے ہیں۔لیکن اگر کسی کو اس پر کو ئی اعتراض  ہے،تو لوگوں کوچاہئے کہ وقت سے پہلے مسجد میں پہنچنے کی کو شش کریں۔

مولانا نے زبر دستی ”جئے شری رام“کے نعرے لگانے پر مجبور کرنے والے حال ہی کے واقعات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ”جہاں تک ہندو مذہب کا تعلق ہے،اس میں اس طرح کے کام کی کو گنجائش نہیں ہے۔کیونکہ لارڈ رام نے کہیں بھی نہیں کہا ہے کہ ان کے پیروکار زبردستی ان کے لئے نعرے لگوائیں۔لارڈ رام کو ”مریادا پرشوتم“کے نام سے جانا جاتا ہے۔کوئی بھی ان کے نام پر غیر مہذبانہ سوک کیسے کر سکتا ہے۔

 آل اندیا مسلم پرسنل لا بورڈ (اے آئی ایم پی ایل بی) کے جنرل سکریٹری،مولانا ولی رحمانی نے کہا کہ ”شریعت کے مطابق کسی کھلی جگہ پر نماز پڑھنا غلط نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ ”مسلمانوں کے خلاف من مانے طریقہ سے بد سلوکی کرنے کی کچھ زعفرانی لوگوں کی عادت بن گئی ہے۔

واضح ہو کہ ہتراس میں،کچھ ہندو تنظیموں نے سڑکوں پر نماز پرحنے پر اعتراض کیا تھا  اور انتقام کے طور سکندرا راو علاقہ کے ہنومان مندر کے باہر ہنومان چالیسا لا پاٹھ کیا تھا۔علی گڑھ میں،ضلعی انتطامیہ نیبغیر کسی اجازت کے سڑکوں پر ہونے والی سبھی ”مذہبی سرگرمیوں“ پر پابندی عائد کی ہے۔