Wednesday, April 23, 2025
Homeٹرینڈنگکشمیرمیں اب اے ٹی ایم کارڈ بھی بند ، عوام کو ایک...

کشمیرمیں اب اے ٹی ایم کارڈ بھی بند ، عوام کو ایک اور پریشانی

- Advertisement -
- Advertisement -

سری نگر۔ وادی کشمیر میں ایس ایم ایس اور انٹرنیٹ خدمات کی معطلی کے بعد اسٹیٹ بنک آف انڈیا (ایس بی آئی) کے پرانے اے ٹی ایم کارڈ اچانک بند ہونے سے ہزاروں لوگ اے ٹی ایم کے ذریعے پیسے نہ نکالنے کے باعث شدید مشکلات میں مبتلا ہوکر گھریلو خرچہ جات کی بھر پائی کے لئے قرض اور ادھار لینے پر مجبور ہوئے ہیں۔

 ایس بی آئی نے اپنے گاہکوں کو نئے اور چپ والے اے ٹی ایم کارڈ فراہم کئے ہیں اور پرانے اے ٹی ایم کارڑوںکو آربی آئی کی ہدایات کے تحت مرحلہ وار بند کرنے کا سلسلہ شروع کیا ہے لیکن کھاتے داروں کی بڑی تعداد اب تک پرانے اے ٹی ایم کارڈوں کو ہی استعمال کرتے تھے ۔

دریں اثناءمتاثرین نے متعلقہ حکام سے وادی میں ایس ایم ایس اور انٹرنیٹ خدمات کی معطلی کے پیش نظر پرانے اے ٹی ایم کارڑوں کو بحال کرنے کی اپیل کی ہے ۔محمد یاسین نامی ایک شہری، جو ایس بی آئی کی ایک برانچ کا اکاؤنٹ ہولڈر ہے ، نے کہا کہ وادی میں انٹرنیٹ کی معطلی کے ساتھ اب ایس بی آئی نے پرانے اے ٹی ایم کارڈ بند کئے ہیں جس سے ہزاروں لوگوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے ۔

انہوں نے کہا ایس بی آئی نے وادی میں پرانے اے ٹی ایم کارڈ اُس وقت بند کرنے شروع کئے ہیں جس وقت یہاں انٹرنیٹ اور ایس ایم ایس سروسز معطل ہیں، ہم نئے اے ٹی ایم کاڑروںکو کام میں لانے سے قاصر ہیں کیونکہ اس کے لئے موبائل فون پر مسیج سروس کا ہونا لازمی ہے تاکہ او ٹی پی حاصل کرکے پن معلوم کیا جاسکے ۔

انہوں نے مزید کہا کہ پن جنریٹ کئے بغیر نئے اے ٹی ایم کارڈ چل نہیں سکتے اور پن جنریٹ کرنے کے لئے ایس ایم ایس سروس کا ہونا ضروری ہے ۔ مدثر بخاری نامی ایک شہری نے کہا کہ میں نے نئے اے ٹی ایم کارڈ کو ابھی استعمال میں نہیں لایا تھا بلکہ پرانے کارڈ کو ہی استعمال کرتا تھا۔ میرے پاس نیا چپ والا اے ٹی ایم کارڈ بھی ہے لیکن میں پرانے کارڈ کو ہی استعمال کرتا تھا اب پرانا کارڑ بند ہوگیا ہے اور نئے کا پن معلوم نہیں ہوسکتا جس وجہ سے میں پیسے نکال نہیں سکا اور پھر میں نے اپنے ایک دوست سے چند ہزار روپت قرض لئے تاکہ فی الوقت گھر کا خرچہ چلا نے کی راستہ بن سکے ۔

عوام نے کہا ہے کہ ایس بی آئی کے عہدیدار اس سلسلے میں کوئی مدد کرنے سے صاف انکار کررہے ہیں۔محمد جمال نامی ایک گاہک نے کہا کہ بنک والے اس سلسلے میں کوئی مدد کرنے سے صاف انکار کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا میں نے جب ایس بی آئی کے ایک عہدیدار سے اس معاملے میں مدد کرنے کو کہا تو انہوں نے مجھے پیسے نکالنے کے لئے فی الوقت پاس بک استعمال کرنے کا مشورہ دیا اور میسج سروس بحال ہونے تک انتظار کرنے کو کہا۔

ایک گاہک نے کہا کہ کال سینٹر والوں نے بھی اس سلسلے میں کوئی مدد کرنے سے انکار کیا۔میں نے اس سلسلے میں کال سینٹر کے ساتھ رابطہ کیا لیکن انہوں نے بھی اس معاملے میں کوئی مدد کرنے سے صاف انکار کیا۔ شبیر احمد نامی ایک گاہک نے کہا کہ پرانا اے ٹی ایم کارڈ بند ہونے کے باعث مجھے پاس بک ڈھونڈنا پڑا۔ پرانا اے ٹی ایم کارڑ بند ہونے کی وجہ سے مجھے پاس بک ڈھونڈنا پڑا اور پھر جب میں پیسے نکالنے بنک پر گیا تو میرے دستخط میل نہیں کھا رہے تھے کیونکہ میں دستخط کرنا بھول گیا تھا۔

متاثرین نے متعلقہ حکام سے اپیل کی ہے کہ پرانے اے ٹی ایم کاروں کو وادی میں انٹرنیٹ اور ایس ایم ایس خدمات کی بحالی تک بند نہ کریں اور جن اے ٹی ایم کارڈوں کو بند کیا گیا ہے انہیں مواصلاتی خدمات بالخصوص ایس ایم ایس سروس کی بحالی تک بحال کریں۔